AD Banner

{ads}

(بچوں کو کتنی عمر میں روزہ رکھنے کی ہدایت کی جائے؟)

 (بچوں کو کتنی عمر میں روزہ رکھنے کی ہدایت کی جائے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ کیا بچے کو بھی روزہ رکھنا ضروری ہے دن بہت بڑا ہوتا ہے اور بچے کو کس عمر میں روزہ رکھنے کی تلقین کی جائے
المستفتی:۔محمد اعجاز حسین نندور
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
جب بچہ کی عمر دس ـ ۱۰ کی ہو جائے اور اس میں روزہ رکھنے کی طاقت ہو تو اس سے روزہ رکھوایا جائے جیسا کہ در میں ہے(ویومر الصبی بالصوم اذا اطاقة  ویضرب علیہ ابن عشر کالصلاة ـ) بچے کو روزے کا حکم دیا جائے گا اور دس سال کے بچے کو نہ رکھنے پر مارا جائے گا جیسا کہ نماز کے بارے میں حکم ہے۔ (بحوالہ درمختار کتاب الصوم باب مایفسد الصوم ومالا یفسدہ جلد نمبر ۳ صفحہ نمبر ۴۴۲)

علامہ شمس الدین محمد خراسانی رحمۃ اللہ تعالی علیہ لکھتے ہیں :( ویؤمر الصبی بالصوم اذا اطاقہ کما قال ابو بکر الرازی وعن محمد رحمہ اللہ انہ یؤدب حینئذ وقال ابو حفص انہ یضرب ابن عشر سنین علی الصوم کما علی الصلوۃ وھو الصحیح ) “بچے کو روزہ رکھنے کا حکم دیا جائے گا جبکہ وہ اس کی طاقت رکھتا ہو ۔ امام ابو بکر رازی علیہ الرحمۃ نے اسی طرح بیان کیا اور امام محمد رحمۃ اللہ تعالی علیہ سے مروی ہے کہ بچے کو اس وقت (روزے کے ) آداب سکھائے جائیں اور امام ابو حفص علیہ الرحمۃ نے فرمایا کہ دس سال کے بچے کو روزہ نہ رکھنے پر اسی طرح مارا جائے جس طرح نماز نہ پڑھنے پر (مارنے کا حکم ہے ) اور یہی صحیح ہے ۔ (جامع الرموز ، کتاب الصوم ، جلد۱؍، صفحہ۳۷۴ مطبوعہ کراچی)

علامہ علاؤ الدین حصکفی رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں: ( ويؤمر الصبي بالصوم إذا أطاقه ويضرب عليه ابن عشر كالصلاة في الأصح )اصح قول کےمطابق بچے کو روزے کا حکم دیا جائے گا جبکہ وہ اس کی طاقت رکھتا ہو اور دس سال کا ہونے پر اس کو(روزہ نہ رکھنے پر ) مار ا جائے جیسے نماز میں۔

الحاصل کلام مگر بچے پر زور بالغ ہونے پر ہی فرض ہے وہ کسی علامت بلوغت سے بالغ ہوجائے یا اس کی عمر پندرہ سال ہوجائے دونوں صورتوں میں وہ بالغ ہے اور اس پر روزہ فرض ہے۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی



Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner