AD Banner

{ads}

جو جانور غلیظ چیزیں کھائے اس کی قربانی کرنا کیسا ہے؟)

 ( جو جانور غلیظ چیزیں کھائے اس کی قربانی کرنا کیسا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ جو جانور کبھی کبھی پیشاب پی لے تو اس جانور کی قربانی کرنا شرعاً کیسا ہے؟
المستفتی:۔ عبد الرحیم خان القادری منگلور کرناٹک۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
صورت مسئلہ میں جو جانور کبھی کبھی پیشاب پیتا ہے اگر اس کے جسم سے بدبو آتی ہے تو اس جانور کی قربانی نہ کریں جب تک اس کے جسم سے بدبو ختم نہ ہو جائےاور جب بدبو ختم ہوجائے تو اسکی قربانی کرنا شرعاً جائز ودرست ہےایسا ہی بہار شریعت میں ممتاز الفقہا فقیہ اعظم حضور صدرالشریعہ بدرالطریقہ علامہ مفتی محمد امجدعلی اعظمی علیہ الرحمۃوالرضوان تحریرفرماتےہیں ،،بعض گائیں بکریاں یا غلیظ کھانے لگتی ہیں ان کو جلالہ کہتے ہیں اس کے بدن سے اور گوشت میں بد بو پیدا ہوجاتی ہے اس کو کئ دن تک باندھ رکھیں کہ نجاست وغیرہ نہ کھانے پائے جب بدبو جاتی رہے (تو قربانی کریں )۔ بکرا جو خصی نہیں ہوتا وہ اکثر پیشاب پینے کا عادی ہوتا ہے اور اوس میں ایسی سخت بدبو پیدا ہو جاتی ہے کہ جس راستہ سے گزرتا ہے وہ راستہ کچھ دیر کے لیے بدبودار ہو جاتا ہے اس کا بھی حکم وہی ہے جو جلالہ کا ہے کہ اگر اس کے گوشت سے بدبو دفع ہوگئی تو کھا سکتے ہیں(یعنی قربانی کرسکتےہیں ورنہ مکروہ و ممنوع۔(بحوالہ بہار شریعت حصہ نمبر ۱۵ صفحہ نمبر  ۱۰۵)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner