AD Banner

{ads}

(افطاری کی دعاکب پڑھناچاہیے؟)

 (افطاری کی دعاکب پڑھناچاہیے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ افطاری کی دعأ پہلے پڑھنا ہے یا پھر بعد میں۔
المستفتی:۔ عبد القدوس انصاری کپتان گنج ضلع بستی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
افطاری کے وقت پڑھی جانے والی دعا افطاری کرنے کے بعد پڑھی جائے نہ کہ پہلے جیسا کہ آج کل بعض حضرات افطاری سے پہلے دعاپڑھتے ہیں ایسا نہ کیا جائے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم روزہ افطاری فرماتے اور پھر دعا پڑھا کرتے۔جیسا کہ امام طبرانی نے معجم کبیر اور دار قطنی نے سنن میں عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی ہے ( کان رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم اذاافطرا قال الھم لك صمنا وعلی رزقك افطرنا فتقبل منا انك انت السمیع العلیم )
اور سیدی اعلی حضرت امام اہل سنت فرماتے ہیں مقتضائے دلیل یہ ہے کہ دعأ روزہ افطار کرکے پڑھے۔( بحوالہ فتاوی رضویہ جلد نمبر ۱۰ صفحہ نمبر ۶۳۴ )

کیونکہ افطار کی دعائیں جتنی احادیث مبارکہ میں آئی ہیں سب افطار کے بعد کی دعائیں ہیں کیونکہ نبی کریم صلی الله تعالی علیہ وسلم افطار میں اتنی تعجیل کرتے تھے کہ اذان سنتے ہی لقمہ منہ مبارک میں رکھ لیتے ۔( ملحضاً سنن أبو داود، م: ٢٣٥٨؛ الدعاء الطبرانی، م: ٩١٨؛ المصنف لابن أبی شیبہ، م: ٩٧٣٨ )واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی





Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner