( کن وجوہ سے اگر کوئی روزہ نہ رکھے تو گنہگار نہیں؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہمسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ کتنی صورتوں میں روزہ نہ رکھنے سے گناہ نہ ہوگا جواب دیکر شکریہ کا موقع فراہم کریں؟
المستفتی:۔محمد رضوان سسواں پٹھان۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
صورت مسئلہ میں سفر، شرعی حمل ،بچہ کو دودھ پلانا ـ مرض ـ بڑھاپا خوف ہلاکت ـ اکراہ ـ نقصان عقل جہاد ان تمام صورتوں میں روزہ نہ رکھنے سے گنہگار نہیں ہوگا ( بہار شریعت)
حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ حضرت علامہ مفتی محمد امجد علی اعظمی قدس سرہ تحریر فرماتے ہیںسفر و حمل اور بچہ کو دودھ پلانا اور مرض اور بڑھاپا اور خوف ہلاک و اکراہ و نقصانِ عقل اور جہاد یہ سب روزہ نہ رکھنے کے لیے عذر ہیں ، ان وجوہ سے اگر کوئی روزہ نہ رکھے تو گنہگار نہیں۔( حوالہ بہار شریعت جدید حصہ پنجم / بیان اُن وجوہ کا جن سے روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہے / مسئہ نمبر ۱)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی
الجواب صحیح والمجیب نجیح
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔