AD Banner

{ads}

(جس جانور کا گلا پھولاہو اس جانور کی قربانی کرنا کیسا ہے ؟)

 ( جس جانور کا گلا پھولاہو اس جانور کی قربانی کرنا کیسا ہے ؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ جس جانور کا گلا سوجا ہو یعنی پھولا ہو ایسے جانور کی قربانی کرنا از روع شرع کیسا ہے؟ المستفتی:۔ حافظ عبد اللہ نظامی لوہرسن۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
جس جانور کا گلا پھول آیا اگر وہ اس قدر پھولا ہے کہ اس کی وجہ سے اس کی قیمت میں کمی آتی ہے تو یہ عیب ہے اور اس جانور کی قربانی ناجائز ہے اور قیمت کم نہ ہو تو قربانی جائز ہے مگر کراہت کے ساتھ ـ اور عیب اس کو کہتے ہیں جس کے سبب تاجروں کی نگاہ میں جانور کی قیمت کم ہو جائےجیسا کہ ہدایہ میں ہے(کل ما اوجب نقصان الثمن فی عادة التجار فھو عیب ( باب خیاء العیب)(جلد نمبر ۳ صفحہ نمبر۲۳)
رد المختار میں ہے / اوعلم ان الکل لا یخلو عن عیب المستحب ان یکون سلیما عن العیوب الظاہرة فما جوزہ ھہنا جوز مع الکراھة کما فی المضمرات(کتاب الاضحیة جلد نمبر ۶ صفحہ نمبر ۳۲۳)(فتاوی مرکز تربیت افتاء جلد نمبر ۲ صفحہ نمبر ۳۱۶)
مذکورہ بالاتصریحات سے بات واضح ہوگئ کہ جس جانور کا گلا اس قدر پھولا ہو کہ اس کی قیمت میں کمی آئے تو ایسا جانور عیب دار ہے  اور اس کی قربانی جائز نہیں ہے۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner