AD Banner

{ads}

خصی جانور کی قربانی کرنا افضل ہے؟)

 (خصی جانور کی قربانی کرنا افضل ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ کس جانور کی قربانی کرنا افضل ہے خصی کی یا بکری کی کیونکہ زید کا کہنا ہے کہ خصی کی قربانی کرنا زیادہ افضل ہے اور نبی پاک صلی اللہ تعالی علیہ وسلم سے ثابت ہے لہذا آپ ہمیں حدیث کی روشنی میں جواب عطا فرمائیں ۔ المستفتی:۔ تبریز رضا قادری بانسی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
جی ہاں نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے خصی جانور کی قربانی کی ہے جیسا کہ حدیث میں ہے(عن عائشة اوعن ابی ھریرة ان رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کان اذا ارادا ان یضحی اشتری کبشین عظیمین سمینین اقرنین أملحین موجوأین) حضرت عائشہ یا حضرت ابو ھریرہ سے مروی ہے کہ نبی پاک صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے جب قربانی کا ارادہ فرمایا تو سفید وکالے رنگ کے موٹے تازے سینگ والے خصی کئے ہوئے  دو مینڈھے خریدے ۔(بحوالہ سنن ابن ماجہ باب اضاحی رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم ۲۲۵)
دوسری حدیث میں ہے(عن جابر بن عبد اللہ قال ذبح النبی صلی اللہ علیہ وسلم یوم الذبح کبشین اقرنین املحین موجوأین)حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ قربانی کے دن نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے دو سینگ والے سفید وکالے رنگ کے خصی کئے ہوئے دو مینڈھے ذبح فرمائے 
(بحوالہ سنن ابو داؤد جلد نمبر صفحہ نمبر ۳۸۶ / باب ما یستحب من الضحایا)(فتاوی حنفیہ المعروف فتاوی اتراکھنڈ صفحہ نمبر ۱۸۹)
مذکورہ بالاتصریحات سے اور حدیث پاک سے بات واضح ہوگئ کہ خصی جانور کی قربانی کرنا افضل اور نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم سے ثابت ہے اور زید کا کہنا درست ہے ۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner