AD Banner

{ads}

قربانی کی کھالیں مسجدوں میں صرف کرنا شرعاً کیسا ہے؟)

 (قربانی کی کھالیں مسجدوں میں صرف کرنا شرعاً کیسا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ  قربانی کی کھالیں مساجد میں لگانا کیسا ہے مدلل جواب دیں المستفتی:۔ شمس الدین سورت گجرات۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
قربانی کھالیں براہ راست مسجدوں میں صرف کی جا سکتی ہیں جیسا کہ نبی پاک صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کا فرمان عالیشان ہے)  ( قال رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم واتجرو )  اور اگر مسجدوں میں دینے کے لئے کھال فروخت کی تو اس کی قیمت بھی براہ راست صرف کی جا سکتی تھی تبیین الحقائق میں ہے( لانه قربة  کالتصدق ) ہاں اپنے خرچ میں لانے کے لئے داموں پر بیچی تو بیشک وہ قیمت نہ مسجد میں دے نہ مدرسے میں  بلکہ فقراء پر تقسیم کردے(ھکذا فی الفتاوی رضویہ)(احسن الفتاوی المعروف فتاوی خلیلیہ جلد نمبر ۳ صفحہ نمبر ۱۴۷ باب الضاحی)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی





Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner