AD Banner

{ads}

( خون دینے سے کیا روزہ ٹوٹ جائے گا؟)

 ( خون دینے سے کیا روزہ ٹوٹ جائے گا؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ  روزے کی حالت  میں اگر کسی طبیعت بہت زیادہ خراب ہو اور ایسی صورت میں خون دینا پڑے تو کیا  خون دینے سے روزہ ٹوٹ جائے گا۔
المستفتی:۔ ماسٹر سہیل اشرف پلکھائیں کپتان گنج
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
ضرورت کے موقع پر خون دینا جائز ہے مثلاً ایسا مریض جس کو اگر خون نہ دیا گیا تو وہ اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے گا تو ایسی صورت میں خون دینا جائز ہے اور اسی طرح کسی قسم کی ضروت کے لیے روزہ دار کے جسم سے خون نکالنا کو کہ کمزوری کا باعث ہو مکروہ ہے اسکی نظیر سینگی لگواتا ہے۔جیسا کہ فتاوی عالمگیری میں ہے  ( ولا بأس بالحجامة ان امن علی نفسه الضعف ـ اما اذا خاف فانه یکرہ وینبغی له ان یوخر الی وقت المغروب وذکر شیخ الاسلام شرط الکراھة ضعف یتحاج فیہ الی الفطر والفصد نظیر الحجامة ھکذا فی المحیط)یعنی اگر کمزوری کا خوف نہ ہو تو سینگی لگوانے میں کوئ حرج نہیں اور اگر کمزوری کا خوف ہو تو مکروہ ہے اسکو چاہئے کہ اسے غروب آفتاب تک مؤخر کردے ـ شیخ الاسلام نے ذکر فرمایا کہ کراہت کی شرط ایسی کمزوری ہے جس کی وجہ روزہ ٹوڑنے کی حاجت پیش آجائے  اور کھلوانا سینگی لگوانے کے مثل ہی ہے اسی طرح محیط میں ہے۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی



Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner