AD Banner

{ads}

(مشرک بادشاہ کی مشکل میں رب تعالیٰ سے فریاد)

(مشرک بادشاہ کی مشکل میں رب تعالیٰ سے فریاد)

  حضرت داؤد علیہ السّلام کے زمانہ میں کافر بادشاہوں میں سے ایک کافر ظالم بادشاہ تھا۔ لوگوں نے حضرت داؤد سے اس کے ظلم کی شکایت کرتے ہوئے عرض کیا: (یا نبی الله انصفنا منه فانه قتل وسبى )اے اللہ کے نبی ہمیں اس کے ظلم سے نجات دلائیں ۔ اس نے قتل بھی کیا ہے اور قید بھی کیا ہے۔ حضرت داؤد نے اس کو سولی پر لٹکانے کا حکم دیا اور رات کو ایک پہاڑ پر لکڑی کیساتھ سولی پر لٹکا دیا گیا۔ اور لوگ وہاں سے اپنے گھروں کو چلے گئے۔ اور وہ ظالم بادشاہ سولی کی لکڑی پر اکیلا رہ گیا۔ اس نے تنہائی میں اپنے جھوٹے خداؤں سے بڑی فریاد کی لیکن انہوں نے کچھ فائدہ نہ دیا۔ پھر اس نے چاند اور سورج سے مدد مانگی اور کہا کہ میں نے تمہاری عبادت اس لئے کی تھی کہ مشکل کے وقت تم میری مدد کرو گے۔ ان دونوں نے بھی اسے کوئی نفع نہ دیا۔ اس کے بعد اس نے اللہ تعالیٰ کی طرف توجہ کی اور اس کے ناموں کے ساتھ اس کا ذکر کیا اور اس سے عرض کیا: (يا رب عصيتك وعبدت غيرك فلم انتفع به و اتيتك انت الحق لتغيثني فاغثنی برحمتك )

 اے میرے رب، میں نے تیری بڑی نافرمانی کی اور تیرے غیر کی عبادت کی لیکن انہوں نے کوئی نفع نہ دیا، اب میں تیرے پاس آیا ہوں تیری ذات حق ہے تو میری مدد کر اور اپنی رحمت کے ساتھ میری مددفرما۔


اللہ کریم نے فرمایا:(هذا عبد الهته طويلا فلم ينتفع بهم وقد فزغ الى ودعاني فاستجبت له و انى اجيب دعوة المضطر اذا دعاني فاهبط یا جبرئيل الى عبدى هذا وضعه على الارض فى سلامة وعافية )

 اس بنده نے اپنے جھوٹے خداؤں کو کافی عرصہ پوجالیکن انہوں نے اسے کوئی فائدہ نہ دیا۔ اب اس نے مجھ سے پناہ طلب کی، اور مجھے پکارا ہے اور مجھ سے التجاء کی ہے۔ میں نے اس کی پکار کو قبول کر لیا ہے۔ بے شک میں تکلیف زدہ اور پریشان حال کی دعا قبول کرتا ہوں۔ اے جبریل ، میرے اس بندہ کے پاس جاؤ اور اس کو زمین پر سلامتی اور عافیت

کے ساتھ اتار دو۔ چنانچہ جبریل نے حکم کے مطابق اسے زمین پر اتار دیا۔ جب صبح ہوئی تو لوگ حضرت داؤد کے پاس گئے کہ اس ظالم بادشاہ کو سولی کی لکڑی سے نیچے پھینکنے کی اجازت دیجئے۔ چنانچہ حضرت داؤد نے حکم دے دیا کہ اس کو نیچے پھینک دو۔ جب لوگ اس کے پاس گئے تو اس کو زندہ اور صحیح سلامت زمین پر پایا۔ تو لوگوں نے یہ واقعہ حضرت داؤ د کو بتایا تو آپ بھی اس کی طرف گئے اور اس کو سلامت پایا۔

حضرت داؤد نے دورکعت نماز پڑھی اور عرض کیا: (یا رب اخبر نی بما اری من العجائب فاوحی الله تعالى اليه يا داؤد ان هذا العبد تضرع الى فاستجبت له وانى لو لم استجب له كما لم تسجب له الهته فاى فرق بيني و بينها و كذلك افعل بمن اناب الى يا داؤد اعرض عليه الايمان فانه يومن و يحسن ايمانه وانا اقول الحق و اهدے السبیل)

 اے میرے اللہ: جو عجائب میں دیکھا رہا ہوں ان سے مجھے باخبر کر دے۔ تو اللہ تعالیٰ نے وحی نازل فرمائی ! اے داؤ د اس بندہ نے مجھ سے عاجزی کی ہے میں نے اس کو قبول کر لیا ہے۔ اگر میں اس کی پکار اور عاجزی کو قبول نہ کرتا تو اس کے جھوٹے خداؤں اور مجھ میں کیا فرق ہوتا اور جو بندہ میری طرف رجوع کرتا ہے میں اس کے ساتھ ایسا ہی سلوک کرتا ہوں ۔ اے داؤ د اس کے سامنے ایمان پیش کرو، یہ ایمان قبول کرے گا۔ اور اس کا ایمان مضبوط ہوگا۔ میں ہی حق کی توفیق دیتا ہوں اور میں ہی ھدایت کی راہ پرلانے والا ہوں ۔(حکایات قلیوبی صفحہ۴۶/ ۴۷)

خلاصہ:اگر کتنا ہی نافرمان بندہ کیوں نہ ہو  اللہ تعالیٰ کو اگر صدق دل سے پکارے تو اللہ تعالیٰ اس کی فریاد کو پورا کر دیتا ہے


طالب دعا

ناچیز محمد ابرارالقادری




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner