AD Banner

{ads}

(نمک سے روزہ کھولنا شرعاً کیسا ہے نیز سنت طریقہ کیا ہے؟)

 (نمک سے روزہ کھولنا شرعاً کیسا ہے نیز سنت طریقہ کیا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ نمک سے روزہ کھولنا کیسا ہے برائے کرم جواب دیکر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی
المستفتی:۔شمس تبریز خان بیلا سنت کبیر نگر۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
نمک سے بھی روزہ افطار کرنا جائز ودرست ہے لیکن کھجور سے یا پھر پانی سے کھولنا سنت ہے جیسا کہ حدیث میں ہے امام احمد و ابو داود و ترمذی و ابن ماجہ و دارمی سلمان بن عامر ضبی رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے راوی،حضورِاقدس صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں جب تم میں کوئی روزہ افطار کرے تو کھجور یا چھوہارے سے افطار کرے کہ وہ برکت ہے اور اگر نہ ملے تو پانی سے کہ وہ پاک کرنے والا ہے۔
حدیث ابو داود و ترمذی انس رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے راوی، کہ حضور (صلی ﷲ تعالیٰ علیہ وسلم) نماز سے پہلے تر کھجوروں سے روزہ افطار فرماتے، تر کھجوریں نہ ہوتیں  تو چند خشک کھجوروں سے اور اگر یہ بھی نہ ہوتیں تو چند چلّو پانی پیتے۔ (بحوالہ جامع الترمذي‘‘، أبواب الصوم باب ماجاء ما یستحب علیہ الإفطار، الحدیث: ۶۹۵، ج۲، ص)( بہار شریعت جلد نمبر ۱ حصہ نمبر ۵ صفحہ نمبر ۱۰۰۱/ حدیث نمبر ۱۶,  ۱۷)۔
مذکورہ بالاتصریحات سے صاف ظاہر وباہر ہوگیا کہ کھجور سے افطار کرنا یا پھر پانی سے افطار کرنا سنت اب رہی بات نمک سے افطار کرنا تو نمک سے افطار کر سکتے ہیں لیکن سنت کے خلاف ہے بہتر ہے کہ کھجور یا پھر پانی سے افطار کریں ۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی



Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner