AD Banner

{ads}

(نیم کی لکڑی سے مسواک کرنا عند الشرع کیساہے؟)

 (نیم کی لکڑی سے مسواک کرنا عند الشرع کیساہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ  نیم کی مسواک سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے کہ نہیں قرآن و حدیث کی روشنی میں واضح فرمائیں فقط والسلام۔
المستفتی:۔محمد وسیم قادری ازہری برکاتی رضوی۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
نیم کی مسواک سے روزہ نہیں ٹوٹتا/ ایسا جملہ معتبرہ کتب فقہ میں ہے کہ انار اور بانس کی لکڑی کے علاوہ ہر کڑوی لکڑی کی مسواک بنا سکتے ہیں روزہ کی حالت میں ہر قسم کی مسواک کر سکتے ہیں اس کے کرنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا بلکہ جس طرح عام دنوں میں مسواک کرنا سنت ہے اسی طرح روزہ کی حالت میں بھی سنت ہے ہاں البتہ یہ بات یاد رہے کہ اگر روزہ دار ہونا یاد ہو اور چبانے سے ریشے ٹوٹے یا ذائقہ محسوس ہو تو چبانے سے بچنا چاہئے۔جیسا کہ فتاوی عالمگیری میں ۵( ولا بأس بالسواك الرطب والیابس فی الغداة والعشی  )یعنی روزہ کی حالت میں مسواک کرنے میں کوئ حرج نہیں خواہ مسواک خشک ہو یا  تر اور خواہ صبح کی جائے یا شام کو یونہی صدر الشریعہ بدرالطریقہ مفتی محمد امجد علی اعظمی صاحب رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں روزہ میں مسواک خشک ہو یا تر اگر چہ پانی سے ترکی ہو زوال سے پہلے کرے یا بعد کسی وقت مکروہ نہیں ـ اکثر لوگوں میں مشہور ہے کہ دوپہر بعد روزہ دار کے لئے مسواک کرنا مکروہ ہے یہ ہمارے مذہب کے خلاف ہے۔مزید سیدی اعلی حضرت امام احمد رضا خان علیہ الرحمۃ والرضوان فرماتے ہیں کہ مسواک کرنا سنت ہے ہر وقت کر سکتا ہے اگر چہ تیسرے پہر یا عصر کو چبانے سے لکڑی کے ریزے یا مزہ محسوس ہو تو نہ چاہئے۔(حوالہ فتاوی ہندیہ کتاب الصوم  الباب الثالث فیھا یکرہ للصائم ومالا یکرہـ جلد اول ۱۹۹)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی





Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner