AD Banner

{ads}

(رمضان میں اعلانیہ طور پر کھانے پینے والے پر شرعا کیا حکم ہے؟)

(رمضان میں اعلانیہ طور پر کھانے پینے والے پر شرعا کیا حکم ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ جو لوگ رمضان میں کھلم کھلا کھاتے پیتے ہیں تو ایسے لوگوں کے بارے کیا حکم ہے شریعت کا جواب دیکر شکریہ موقع فراہم کریں منتظر جواب ۔
المستفتی:۔ قاری ابوطالب رضوی خان
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
ایسا کرنا سراسر ناجائز وحرام ہے بلکہ فقہاء کرام فرماتے ہیں کہ حاکم اسلام کو چاہیے کہ ایسے شخص کو تعزیراً قتل کردے خیال رہے کہ یہ حکم حاکم اسلام کو ہے عام لوگ خود یہ سزا نہیں دے سکتے جیسا کہ حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ علامہ امجد علی اعظمی رحمہ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیںرمضان میں بلا عذر جو شخص اعلانیہ قصداً کھائے تو حکم ہے اسے قتل کیا جائے “( بحوالہ بہار شریعت جلد نمبر ۱ حصہ نمبر پنجم ۵ صفحہ نمبر ۱۱۸ / روزہ ٹوڑنے والی چیزوں کا بیان )واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد نسیم رضا رضوی سلامی


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner