AD Banner

{ads}

( حالت روزہ میں کان میں تیل ڈالنا نیز بھاپ لینا کیسا ہے ؟)

 ( حالت روزہ میں کان میں تیل ڈالنا نیز بھاپ لینا کیسا ہے ؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ کان میں تیل ڈالنا کیسا ہے اور اگر کوئی مجبوری ہو تو کیا کرے اور روزے کی حالت میں بھانپ لینا کیسا ہے؟
المستفتی:۔محمد مفیض رضا ممبئی۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
صورت مذکورہ میں ناک کے نتھنوں سے دوا چڑھانے یا کان میں تیل ڈالنے یا تیل کے چلے جانے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔(بحوالہ فتاوی عالمگیری کتاب الصوم جلد نمبر ۱ صفحہ نمبر۲۰۴ )

کان میں دوا ڈالنے سے بھی روزہ ٹوٹ جاتا ہے فتاوی خلیلیہ جلد نمبر ۱ صفحہ نمبر ۵۰۳ / کان میں پانی ڈالنے سے بھی راجح قول کے مطابق روزہ ٹوٹ جاتا ہے۔( بحوالہ قتاوی قاضی خاں جلد۱ صفحہ نمبر ۹۹  جواہر الاخلاطی صفحہ نمبر ۷۴ فتاوی بزازیہ جلد نمبر۴ صفحہ نمبر ۹۸  احکام شریعت حصہ نمبر ۳ صفحہ نمبر ۳۲۵)

روزہ دار کو ناس ایک قسم کا سونگھنے کا پسا ہوا تمباکو لینا حرام ہے اس کا کوئی ذرہ دماغ کو پہنچا تو روزہ ٹوٹ جائے گا۔( بحوالہ فتاوی رضویہ جلد نمبر ۱۰ صفحہ نمبر۵۱۱ )

اب رہی بات حالت روزہ میں بھاپ لینا کیسا ہے کیا روزہ ٹوٹ جائے گا تو یاد رہے سردی زکام میں گرم پانی میں دوا ڈال کر بھپارہ لینے سے روزہ ٹوٹ جائے گا ـ اسی طرح سردی زکام میں ایسی دوا سونگھنے سے کہ اس کے بارے اجزاء دماغ میں چڑھ جائیں تو روزہ ٹوٹ جائے گا حاصل کلام یہ ہے کہ قصداً دھواں نگل جانے سے روزہ فاسد ہو جاتا ہے ایسے ہی آکسیجن سے بھی چونکہ گرم پانی آکسیجن ہی ہے لہذا بھاپ لینے سے روزہ ٹوٹ جائے گا۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد نسیم رضا رضوی سلامی




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner