AD Banner

{ads}

(حالت روزہ میں کیرم بورڈ لیڈو کرکٹ وغیرہ کھیلنا کیسا ہے؟)

 (حالت روزہ میں کیرم بورڈ لیڈو کرکٹ وغیرہ کھیلنا کیسا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ حالت روزہ میں کیرم بورڈ اور کرکٹ کھیلنا کیسا ہے ؟برائے کرم مدلل جواب عنایت کریں۔
المستفتی:۔محمد معراج عالم سنبھل۔

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

کھیل جس طرح کابھی ہو اگر شرط لگاکر کھیلا جا ئے توناجائز وحرام ہے اور روزے کی حالت میں اشد حرام ہے ـ اور بیشک ان کی وجہ سےروزہ مکروہ ہو جا تا ہے اللہ سبحانہ تعالی کا ارشاد ہے۔( ومن الناس من یشتری لھو الوالحدیث لیضل عن سبیل اللہ بغیر علم ویتخذھا ھزوا اولٰئک لھم عذاب مھین ۔اور کچھ لوگ کھیل کی بات خریدتے ہیں کہ اللہ کی راہ سے بہکادیں بے سمجھے اور اسے ہنسی بنالیں ان کے لئے ذلت کا عذاب ہے۔ ( سورہ لقمان پارہ ۲۱)

حدیث شریف میں ہے رسول پاک صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا ـ جتنی چیزوں سے آدمی لہو کرتا ہے سب باطل ہیں مگر کمان سے تیر چلانا اور گھوڑے کو ادب دینا اور زوجہ کے ساتھ ملاعبت یہ تینوں حق ہیں۔
 ( ترمذی)

اور مسلم شریف کی حدیث میں ہے(من لعب بالزد  شیر فکانما صبح یدہ فی لحم الخنزیر ودمه)جس نے چوسر کھیلی اس نے گویا اپنا ہاتھ سور کے گوشت وخون میں رنگا اور مسلم شریف کی دوسری حدیث صحیح میں فرمایا گیا ( من لعب بالنرد فقد عصی اللہ ورسوله ) جس نے چوسر کھیلی اس نے خدا اور رسول کی نافرمانی )۔( فتاوی بریلی شریف صفحہ نمبر ۳۶۷ ؍ایسا ہی فتاوی رضویہ ج ۲۴ ص ۶۷ پر ہے)

  اوراگر ورزش کی نیت سے کھیلے تو چند شرائط کی پابندی کے ساتھ جائز ہے ( 1) نماز کے اوقات میں نہ کھیلے ( 2) اپنے دینی مشاغل نیز طلب علم سے غافل ہو کر کھیل میں ہی انہماک نہ ہو (3) ٹورنامنٹ میں حصہ نہ لے ( 4) ران اور دوسرے اعضا جن کو چھپانا واجب ہے نہ کھولے۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner