(حالت روزہ میں خون ٹیسٹ کرانا کیسا ہے؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہمسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ روزہ رکھ کر کروناکا خون ٹیسٹ کرانا کیسا ہے ؟
المستفتی:۔ عبد اللہ خان
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
روزہ دار کے جسم کے کسی کے کٹنے چوٹ لگنے پر خون بہنے سے یا زخم سے مواد نکلنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا ہےروزہ کی حالت میں خون ٹیسٹ کرانے کے لئے خون نکلوانے سے بھی روزہ نہیں ٹوٹتا ہے یونہی پیٹ یا دماغ میں زخم ہے اور اس میں دوا ڈالنے پر دوا پیٹ یا دماغ تک نہیں پہنچے گی یا پیٹ اور دماغ کے علاوہ بدن کے کسی اور حصے پر زخم ہے تو روزہ کی حالت میں اس میں دوا ڈالنا اور اس کی مرہم پٹی کرانا جائز ہے اسی طرح روزے کی حالت میں ناخن تراشنے سر یا جسم کے کسی دوسرے حصہ کے بال مونڈنے یا کاٹنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا البتہ روزہ کی حالت میں داڑھی مونڈنے یا منڈوانے سے روزہ مکروہ ہو جاتا ہے۔لہذا روزہ رہ کر کرونا کے لئے خون ٹیسٹ کرانے سے روزہ نہیں ٹوٹے گا البتہ بچنا بہتر ہے۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی
الجواب صحیح والمجیب نجیح
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
روزہ دار کے جسم کے کسی کے کٹنے چوٹ لگنے پر خون بہنے سے یا زخم سے مواد نکلنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا ہےروزہ کی حالت میں خون ٹیسٹ کرانے کے لئے خون نکلوانے سے بھی روزہ نہیں ٹوٹتا ہے یونہی پیٹ یا دماغ میں زخم ہے اور اس میں دوا ڈالنے پر دوا پیٹ یا دماغ تک نہیں پہنچے گی یا پیٹ اور دماغ کے علاوہ بدن کے کسی اور حصے پر زخم ہے تو روزہ کی حالت میں اس میں دوا ڈالنا اور اس کی مرہم پٹی کرانا جائز ہے اسی طرح روزے کی حالت میں ناخن تراشنے سر یا جسم کے کسی دوسرے حصہ کے بال مونڈنے یا کاٹنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا البتہ روزہ کی حالت میں داڑھی مونڈنے یا منڈوانے سے روزہ مکروہ ہو جاتا ہے۔لہذا روزہ رہ کر کرونا کے لئے خون ٹیسٹ کرانے سے روزہ نہیں ٹوٹے گا البتہ بچنا بہتر ہے۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی
الجواب صحیح والمجیب نجیح
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔