AD Banner

{ads}

(حالت روزہ میں عورتوں کا میکپ کرنا عند الشرع کیسا ہے؟)

 (حالت روزہ میں عورتوں کا میکپ کرنا عند الشرع کیسا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ  حالت روزہ میں عورتوں کو میکپ کرنا کیسا ہے کیونکہ میری اہلیہ روزہ رہ کر میکپ کرتی ہے وہ لپسٹک بھی لگاتی ہے بال کو کاٹتی بھی ہے تو ایسی صورت میں روزہ رہ کرنا کیسا ہے ؟
المستفتی:۔فیروز احمد سلطان پور
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
روزے کی حالت میں خواتین کا میک اپ کرنا جائز ہے ـ بشرطیکہ غیر مردوں کے سامنے بے پردگی اور نمود ونمائش مقصود نہ ہو لپ اسٹک لگانا جائز ہے بشرطیکہ اس کے اجزاء ترکیبی میں کوئ ناپاک چیز شامل نہ ہو اور اگر لپ اسٹک واٹر پروف ہے اور اس کے لگے رہنے کی وجہ سے ہونٹوں کی جلد وضو کے دوران پانی سے تر نہیں ہوتی تو وضو ادا نہیں ہوگا اور ایسے نا تمام وضو سے نماز صحیح ادا نہیں ہوگی اور جو چیز کسی شرعی فرض کی صحت ادا میں مانع بن جائے وہ جائز نہیں ہے۔ہیئر کٹنگ اگر معمولی مقدار میں مثلاً لمبائ میں بالوں کو برابر رکھنا تو اس حد تک جائز اور اگر اتنی اتنی مقدار میں ہو جس سے مردوں کے ساتھ مشابہت پیدا ہو تو ناجائز ہے حدیث پاک میں عورتوں کے ساتھ مشابہت اختیار کرنے والے مردوں اور مردوں کے ساتھ مشابہت اختیار کرنے والی عورتوں کو لعنت کا حق دار قرار دیا گیا ہے ۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی 

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner