AD Banner

{ads}

( جو روزہ نہیں رکھ سکتا اس پرفدیہ ادا کرنا ضروری ہے یا نہیں؟)

 ( جو روزہ نہیں رکھ سکتا اس پرفدیہ ادا کرنا ضروری ہے یا نہیں؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ روزے کا فدیہ کیا ہے اگر کوئی ضعیف العمر شخص جو روزے رکھ نہیں سکتا موجودہ حالت میں بھی اور آئندہ بھی کوئی امید نہیں ہے تو اس شخص پر روزے کا فدیہ ادا کرنا ضروری ہے یا نہیں اور اگر ضروری ہے تو ایک روزے کا فدیہ کیا ہوگا المستفتی:۔محمد عرفان رضا کرناٹک۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
صورت مذکورہ میں وہ عذر جن سے روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہےحسب ذیل نو عذروں میں سے اگر کوئی ایک عذر پایا جائے تو روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہے یعنی اگر ان عذروں کی وجہ سے روزہ نہیں رکھا تو گنہگار نہیں ہوگا  (۱) سفر( ۲) حمل( ۳) بچہ کو دودھ پلانا( ۴) بیماری( ۵) ہلاک ہوجانے کا ڈر( ۶ ) نقصان عقل (۷) اکراہ مجبوری) ( ۸) بڑھاپا (۹) جہاد۔(بحوالہ روزہ کے ضروری مسائل صفحہ نمبر ۷۴)
ان نو عذروں میں ایک عذر ہے بڑھاپا۔آٹھواں عذر بڑھاپا ـ یعنی وہ بوڑھا شخص جو عمر کی اس حد کو.پہنچ گیا کہ نہ اب روزہ رکھ سکے گا اور نہ آئندہ رکھنے کی امید ہے تو اسے روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہے اور ہر روزہ کے بدلے فدیہ یعنی دونوں وقت ایک مسکین کو پیٹ بھر کھانا کھلانا یا روزہ کے بدلے صدقۂ فطر کی مقدار مسکین کو دینا اس پر واجب ہے۔( در مختار وردالمختار جلد نمبر۳ صفحہ نمبر ۴۱۰ کتاب الصوم باب مایفسد الصوم ومالا یفسدہ فصل فی العوارض الخ )
خلاصۂ کلام یہ ہے کہ صورت مذکورہ میں حالت عذر پائ جارہی ہے لہذا روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہے تو اب ایسی صورت میں روزے کا فدیہ ادا کرنا واجب ہوگا ایک روزہ کا فدیہ ایک مسکین کو پیٹ بھر کھانا کھلانا یا پھر صدقۂ فطر کی قیمت ادا کرنا۔
نوٹ:۔ صدقۂ فطر دو کلو پینتالس گرام گندم یا پھر اس کی رقم قیمت ہے۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner