AD Banner

{ads}

(سحری کا وقت ختم ہونے کے بعد غلطی سے پانی پی لیا ، تو کیا حکم ہے؟)

(سحری کا وقت ختم ہونے کے بعد غلطی سے پانی پی لیا ، تو کیا حکم ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ سحری کا وقت ختم ہونے کے بعد پانی پی لیا  یہ سمجھ کر کی ابھی وقت باقی ہے تو اس صورت میں روزہ باقی رہیگا یا ٹوٹ جائیگا رہنمائی فرمائیں
المستفتی:۔محمد اسماعیل برکاتی

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

روزہ ایک محدود وقت کے لئے اللہ تعالی کے حکم سے عبادت کی نیت سے کھانے پینے اور جنسی عمل سے رک جانے کا نام ہےـلہذا جوں ہی صبح صادق شروع ہوئی جس کا وقت انتہائے کے عنوان سے  آج کل ریڈیو ٹیلی ویزن مختلف اداروں کے مطبوعہ نقشہ جات اخبارات اور مساجد سے مشتہر ہو جاتا ہے اور اذان فجر سحری کا وقت ختم ہونے پر ہی شروع ہوتی ہے۔
لہذا اس وقت کھانا پینا منع ہے اور اس سے روزہ فاسد ہو جائے گا اور اس کی قضاء لازم ہوگی آپ سحری ختم ہونے کے چند گھنٹے بعد کھائیں یا چند منٹ کے بعد کھائیں ـ آپ نے شریعت کی بندش کو توڑ دیا تو روزہ نہ رہا لہذا ؛ایسی صورت میں کچھ نہ کھائے پیئے روزے کی نیت کرلیا کریں ـ (  تفہیم المسائل ج۲ ص ۱۹۲)

مذکورہ بالاتصریحات سے صاف ظاہر وباہر ہوگیا کہ وقت سحری ختم ہونے کے بعد کھانے پینے سے روزہ فاسد ہو جائے گا اور اگر کھائے گا تو روزے کی قضاء لازم ہوگی۔

نوٹ ؛بھول کر کھانے پینے یا جماع کرنے سے روزہ نہیں ٹوٹے گا۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح ولامجیب نجیح
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner