AD Banner

{ads}

(روزے کی نیت کس وقت کرنا افضل ہے ؟)

 (روزے کی نیت کس وقت کرنا افضل ہے ؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ روزے کی نیت کس وقت کرنی چاہئے جلدی سے جواب دیں۔
المستفتی:۔ افروز عالم سورت گجرات
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
صورت مسئلہ میں ادائے رمضان کا روزہ اور نذر معین نفلی روزہ کی نیت رات سے کرنا ضروری نہیں ہے اگر ضحوۂ کبری یعنی دوپہر سے پہلے نیت کرلی تب بھی یہ روزے ہوجائیں گے اور ان تینوں روزوں کے علاوہ قضائے رمضان نذر معین اور نفل کی قضاء وغیرہ روزوں کی نیت عین اجالا شروع ہوجانے کے وقت یارات میں کرنا ضروری ہے ان میں سے کسی روزہ کی نیت اگر دس بجے دن میں کی تو روزہ نہ ہوا( فتاوی ہندیہ جلد ۱ صفحہ نمبر ۱۹۵ )
(ووقت النیة کل یوم بعد غروب الشمس ولا یجوز قبله کذا فی محیط السر خسی ولونوی قبل أن تغیب الشمس أن یکون صائماً غدا ثم نام أو أغمی علیہ أو غفل حتی زالت الشمس من الغدلم یجز وان نوی بعد غروب الشمس جاز  کذا فی الخلاصة جاز صوم رمضان والنذر المعین والنفل بنیة ذالك یوم الیوم أو بنیة مطلق الصوم أو بنیة النفل من اللیل اءلی ما قبل نصف النھار وھو المذکورہ فی الجامع الصغیر وذکرہ القدوری مابینه وبین الزوال۔( فتاوی اکرمی صفحہ نمبر   ۔۲۰۰۔۲۰۰۱)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner