(پورے سال میں کل کتنا روزہ رکھنا منع ہے؟)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہمسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ پورے سال میں کتنے دن روزہ رکھنا منع ہے مدلل جواب سے نوازیں
المستفتی:۔محمد عالم خان گوبندہ پور پوسٹ بہادر پور ضلع بستی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
صورت مسؤلہ میں پورے سال میں پانچ دن روزہ رکھنا منع ہے ایک عید کا اور دوسرا دن بقرہ عید کا اور تین دن ایام تشریق کا ۱۱, ۱۲, ۱۳, ذی الحجہ ’’ویکرہ صوم یوم العیدین وأیام التشریق وان صام فیھا کان صائماً عندنا کذا فی فتاوی قاضی‘‘( بحوالہ فتاوی ہندیہ جلد اول صفحہ نمبر۲۰۱)
حاصل کلام پورے سال میں پانچ دن ایسے ہیں جن میں رکھنا ناجائز ومنع ہے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی
الجواب صحیح والمجیب نجیح
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
صورت مسؤلہ میں پورے سال میں پانچ دن روزہ رکھنا منع ہے ایک عید کا اور دوسرا دن بقرہ عید کا اور تین دن ایام تشریق کا ۱۱, ۱۲, ۱۳, ذی الحجہ ’’ویکرہ صوم یوم العیدین وأیام التشریق وان صام فیھا کان صائماً عندنا کذا فی فتاوی قاضی‘‘( بحوالہ فتاوی ہندیہ جلد اول صفحہ نمبر۲۰۱)
حاصل کلام پورے سال میں پانچ دن ایسے ہیں جن میں رکھنا ناجائز ومنع ہے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی
الجواب صحیح والمجیب نجیح
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی
آپ سے گزارش ہے کہ صحیح تبصرے کریں، اور غلط الفاظ استعمال نہ کریں۔