AD Banner

حضرت سیدنا سالار مسعود غازی کا زہد و تقویٰ شجاعت

 حضرت سیدنا سالار مسعود غازی کا زہد و تقویٰ شجاعت

یوں تو بچپن ہی سے خدا کی عبادت کا شوق تھا لیکن جب دس برس کی عمر شریف ہوئی تو با ضابطہ شب بیداری کر نا اور بکثرت سنن و نوافل ادا کر نا آپ کا معمول بن گیا تھا۔ جب صبح میں تلاوت قرآن مجید اور نماز چاشت سے فرصت پاتے تو دیوان عام میں تشریف لاکر درویشان با کمال سے گفتگو فرماتے تھے۔ کچھ ان کو سکھاتے اور کچھ ان سے سیکھتے تھے ۔ وعظ و نصیحت اور راہ سلوک بتا کر سب کو اپنے ساتھ لا کر تب کھانا تناول فرماتے تھے۔ قیلولہ کرنے کے بعد نماز ظہر کی ادائیگی میں مصروف ہو جاتے تھے۔ صاف وشفاف کپڑے پہنتے اور عطر و خوشبو بھی استعمال فرماتے تھے۔ ہمیشہ باوضو ر ہتے تھے۔ پان کا بے حد ذوق تھا۔ کثرت سے پان کھاتے تھے ۔ جمال محمدی، دبدبہ حیدری چہرہ انور سے ظاہر تھا۔ افسوس کہ کچھ سیاہ دل منکرین کو آپ کی ولایت سے انکار تھا۔

حضرت سر کار غازی رضی اللہ عنہ کی شجاعت

 اولوالعزمی ، بلند ہمتی اور بہادری کی صفت خاص آپ کو اپنے جد امجد حضرت شیر خدا علی مرتضی کرم اللہ تعالٰی وجہ الکریم سے ورثہ میں ملی تھی ۔ ایک بار حضرت سید ناسالار مسعود غازی رضی اللہ عنہ شکار کرنے تشریف لے گئے تھے۔ نماز ظہر کی ادائیگی کے بعد جب خیمہ پر واپس آرہے تھے تو راستے میں دیکھا کہ ایک شیر درخت کے نیچے بیٹھا ہوا ہے۔ آپ نے اپنے والد ماجد علیہ الرحمہ سے عرض کیا کہ آپ آگے تشریف لے جائیں میں ابھی تھوڑی دیر میں آتا ہوں ۔ آپ اتنا کہنے کے بعد گھوڑے کو بڑھا کر شیر کی طرف چلے۔ قریب پہونچ کر جب شیر سے آنکھیں چار ہو ئیں تو اس نے گرج کر چھلانگ لگادی اور قریب تھا کہ آپ کو زخمی کر دیتا۔ اتنے میں شیر خدا کے شیر نے پینترا بدل کر تلوار کا ایسا بھر پور  وار کیا کہ شیر دو ٹکڑے  ہو کر تڑپنے لگا۔ لوگوں نے دیکھ کر خوشی مسرت کا اظہار کیا حتی کہ آپ کے والد ماجد بھی آواز سن کر لوٹ پڑے اور اس واقعے کو دیکھ کر مسرور ہوئے اور خیمے میں پہونچ کر خیرات تقسیم فرمائی۔(سوانح مسعود غازی ص۔۳۴)

طالب دعا

محمد ابرارالقادری





مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 

نظامت کے اشعار کے لئے یہاں کلک کریں 

نعت و منقبت کے لئے یہاں کلک کریں  

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad