AD Banner

{ads}

شب برات کی فضیلت

شب برات کی فضیلت

ایک مرتبہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام سیر و سیاحت میں تھے کہ انہوں نے بلند و بالا پہاڑ کی طرف دیکھا اور اس کی طرف جانے کا ارادہ کیا جب اس پہاڑ کی چوٹی پر پہنچے تو ایک ایسا عجیب پتھر دیکھا جو دودھ سے زیادہ سفید تھا۔ آپ اس کے ارد گرد گھومنے لگے اور اس کی خوبصورتی سے حیران ہونے لگے تو اللہ تعالیٰ نے وحی نازل فرمائی: (یا عیسیٰ اتحب ان ابين لك الا عجب مما ترى)  اے عیسی تم اس کی خوبصورتی کو دیکھ کر اس پر حیرانگی کا اظہار کر رہے ہو۔ میں تو اس سے بھی زیادہ عجیب چیز تیرے لئے ظاہر کرنا پسند کرتا ہوں۔ حضرت عیسی نے عرض کیا ، ہاں، اے میرے رب ۔ پھر (فانفلقت الصخرة عن شيخ عليه مدرعة من الشعر وبيده عكازا خضروبين عينيه عنب و هو قا ئم یصلی ) وہ پتھر پھٹ گیا اور اس سے ایک بزرگ نمودار ہوا جس کے جسم پر بالوں کا کرتا تھا اور ہاتھ میں سبز لاٹھی تھی اور اس کی انکھوں کے سامنے انگور تھے اور وہ کھڑا ہو کر نماز پڑھ رہا تھا۔


حضرت عیسی بڑے حیران ہوئے اور فرمایا اے بزرگ یہ کیا چیز ہے؟ بزرگ نے کہا، یہ میری روزی ہے۔ حضرت عیسی نے فرمایا: (كم تعبد الله في هذا الحجر) تم اس پتھر میں کب سے اللہ کی عبادت کر رہے ہو؟ اس بزرگ نے کہا: (اربع مائة سنة ) چار سو سال سے۔ 


حضرت عیسی نے عرض کیا: (الهي وسيدى ما اقول انك خلقت خلقا افضل من هذا) اے میرے معبود اور مالک، کیا میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ تو نے اس شخص سے افضل کسی کو پیدا کیا ہے؟ تو اللہ تعالیٰ نے وحی بھیجی: )ان رجلا من امة محمد ادرك شهر شعبان وصلى ليلة النصف منه فهذه عبادته افضل عندي من عبادة هذه الا ربع مائة سنة)  بے شک امت محمد میں سے جو شخص شعبان کا مہینہ پائے اور اس کی پندرہویں شب کو عبادت کرے تو اس کی یہ عبادت میرے نزدیک اس کی چار سو سال کی عبادت سے افضل ہے۔ اس کے بعد حضرت عیسی نے فرمایا: (یا ليتني كنت من امة محمد صلى الله عليه واله وسلم)  اے کاش میں امت محمد میں ہوتا۔


حکایات قلیوبی ص۔ ۳۸


خلاصہ: اس حکایت سے واضح ہے کہ شعبان المعظم کی پندرہویں رات دوسرے نبیوں کی امتوں سے چار سو سال کی عبادت  سے افضل ہے


طالب دعا

ناچیز محمد ابرارالقادری





हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें 

مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 

نظامت کے اشعار کے لئے یہاں کلک کریں 

نعت و منقبت کے لئے یہاں کلک کریں 

Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner