AD Banner

{ads}

( الکحل ملی ہوئی دوائیں بغرض علاج استعمال کرنا کیسا ہے؟)

 ( الکحل ملی ہوئی دوائیں بغرض علاج استعمال کرنا کیسا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ  الکحل کیا چیز ہے الکحل ملی ہوئی دوائیں بغرض علاج استعمال کرنا کیسا ہے جواب عنایت فرمائیں
المستفتی:۔عبد اللہ خان سدھار تھ نگر۔

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

الکوحل ایک کیمیائی مادہ ہے جوکہ شہد، شیرہ، اور مختلف دانوں جو، انناس، گندم، ادرک، کی جڑ اور دیگر نشاستہ دار اجزاء سے الکحل کو تیار کیا جاتا ہے اس نشاستہ میں پانی شامل کرکے اسے جوش دیتے ہیں اور زیادہ سے زیادہ رقیق کرتے ہیں پھر اسی میں مختلف کیمکلیز شامل کرتے ہیں جس کے بعد یہ مرکب ایک مرتبہ میں الکحل بن جاتا ہے اور اس کی ایک خاص مقدار نشہ آور ہوتی ہے اسی طرح اسپرٹ بھی ہے۔(شرح صحیح مسلم لسعیدی،جلد۶ص۲۲۰کتاب الاشربہ)

وہ داؤئیں جن میں الکوحل یا اسپریٹ یا کسی حرام وناپاک اشیاء کی آمیزش معلوم ہو انکا استعمال ناجائزوحرام ہے۔حدیث شریف میں فرمایا گیا (ما اسکر کثیرہ فقلیلہ حرام)۔ امام محمد رحمہ اللہ کا مفتی بہ قول یہی ہے-فتاوی عالمگیری میں ہے:(والفتوى  في زماننا بقول محمد حتى يعد من سكر من الا شربة المتخذة من الحبوب والعسل واللبن والتين لان الفساق يجتمعون على هذه الاشربة في زماننا ويقصدون السكر واللهو يشربها كذا فى التبيين۔( جلد نمبر ۴ صفحہ نمبر: ۱۴۰)

  لیکن اب ابتلاے عام کی وجہ سے اکابر علماوفقہا نے یہ فیصلہ صادر فرمایاہے کہ ایسی دواؤں کا استعمال جائز ہے (ھکذا فی حاشیة الفتاوی الامجدیة من الجزء الرابع علی صفحة ۱۰۴)اور مجلس شرعی کے فیصلے میں ہےاس عہد میں اسپرٹ یا الکحل امیز انگریزی دواؤں کا استعمال عموم بلویٰ کی حد تک پہنچ چکا ہے مجدد اعظم اعلی حضرت قدس سرہ نے پڑیاکی رنگت کے بارے میں عموم بلویٰ اور دفع حرج کی بنیاد پر طہارت اور جواز کا فتوی دیا( جیسا کہ فتاوی رضویہ جلد نمبر ۲ صفحہ نمبر ۴۵ اور ۵۰ نیز فتاوی رضویہ جلد نمبر دہم صفحہ ۵۴ رسالہ۔ (التسجیلیی فی عجین النار جیلی)  میں ہےاس ارشاد کی روشنی میں فیصل بورڈ کے ارکان اس بات پر متفق ہیں کہ مذکورہ انگریزی داؤں کے استعمال کی بھی بوجہ عموم بلویٰ ( دفع حرج کے لئے) اجازت ہے البتہ یہ اجازت صرف انھیں صورتوں کے ساتھ خاص ہے جن میں ابتلائے عام اور حرج متحقق ہو (صفحہ نمبر۱۲۰)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

 کتبہ 
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح
 ابو النعمان عطا محمد مشاہدی





Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner