AD Banner

{ads}

(سنی کا نکاح دیوبندی وہابی پڑھائے تو کیا حکم ہے؟)

 (سنی کا نکاح دیوبندی وہابی پڑھائے  تو کیا حکم ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ  سنی کا نکاح دیوبندی کو پڑھانا کیسا ہے کیا نکاح ہو جائے گا حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی  
المستفتی:۔ محمد عباس اشرفی کچھوچھہ شریف
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
 صورت مسئلہ میں سنی کا نکاح اگر کوئی غیر مقلد وہابی پڑھائے تو نکاح ہو جائے لیکن وہابی کو وکیل بنانے والے سب کے سب گنہگار ہونگے سب پر توبہ لازم ہونگاایساہی فتاوی فیض الرسول میں مذکور ہے جو لوگ غیر مقلد وہابی کو نکاح پڑھانے کے لئے لائے وہ گنہگار ہوئے توبہ کریں کہ اس میں وہابی کی ایک طرح تعظیم ہے اور اس کی تعظیم نا جائز وگناہ ہے مگر اس نے جو نکاح پڑھایا وہ منعقد ہوگیا کہ نکاح خواں حقیقت میں وکیل ہوتا ہے اور صحت وکالت کے لئے اسلام شرط نہیںجیسا کہ فتاوی عالمگیری جلد نمبر ۳ صفحہ نمبر ۴۳۹ میں ہے(تجوز وکالة المرتدبان وکل مسلم مرتد اوکذا لوکان مسلماً وقت التوکیل ثم ارتد فھو علی وکالته الا ان یلحق بدار الحرب فتبطل وکالته کذا فی البدائع)( فتاوی فیض الرسول جلد نمبر ۱ صفحہ نمبر ۵۵۲)
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی 



Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner