AD Banner

{ads}

( جب دولہن گھر میں لائی جائے تو اس کے پاؤں دھلے جائیں؟)

 ( جب دولہن گھر میں لائی جائے تو اس کے پاؤں دھلے جائیں؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ جب دلھن گھر میں لائی جائے اس تو اس کے پیر دھلے جائیں اور اسی پانی کو گھر میں چھڑکا جائے حضور والا کیا یہ بات سچ ہے کیا زید کا کہنا درست ہے اور اگر نہیں تو زید پر کیا حکم شرع عائد ہوگا المستفتی:۔ حافظ شمشیر عالم گورکھپوری۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
صورت مذکورہ میں زید کا کہنا صحیح و درست ہے یہ مستحب ہے کہ جب بہو دولھن گھر میں آئے تو اس کے پاؤں دھوکر گھر کے چاروں گوشوں طرف میں چھڑکنا چاہئے اس برکت ہوتی ہے؛۔جیسا کہ فتاوی رضویہ شریف جلد نمبر ۱ صفحہ نمبر ۴۵۵؍ میں اعلی حضرت امام احمد رضا خان قادری مجدد اعظم قدس سرہ تحریر فرماتے ہیں دولھن کو بیاہ کر لائیں تو مستحب ہے کہ اس کے پاؤں دھوکر پانی مکان کے چاروں گوشوں میں چھڑکیں اس سے برکت ہوتی ہے ۔ایسا ہی شرح شرعۃ الاسلام میں بھی ہے۔ (فتاوی قادریہ جلد نمبر ۱ صفحہ نمبر ۸۶ کتاب العقائد)
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner