AD Banner

{ads}

( دوسرے سے طلاق لکھواکر بھیجی تو طلاق ہوجائےگی؟)

 ( دوسرے سے طلاق لکھواکر بھیجی تو طلاق ہوجائےگی؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ  زید نے ہندہ کو طلاق دینے کی نیت سے بکر سے پرچہ پر لکھوایا کہ میں تجھے طلاق دیتا ہوں تو طلاق واقع ہوجائے گی در اصل زید ان پڑھ ہے جواب دیکر شکریہ کا موقع فراہم کریں؟
المستفتی:۔ شاداب رضا نوری دیوریا بستی۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
زید نے بذریعۂ بکر تحریراً مکمل نیت کے ساتھ اپنی بیوی ہندہ کو طلاق دے تو ایسی صورت میں طلاق واقع ہو جائے گی اگر چہ بکر سے لکھواکر دیا ایسا ہی بہار شریعت میں بھی ہے حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ حضرت علامہ امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں دوسرے سے طلاق لکھوا کر بھیجی تو طلاق ہو جائے گی لکھنے والے سے کہا میری عورت کو طلاق لکھ دے تو یہ اقرارطلاق ہے یعنی طلاق ہو جائے گی اگرچہ وہ نہ لکھے۔(  جلد نمبر ۲ حصہ نمبر ۸ ہشتم صفحہ نمبر ۱۱۴ مسئلہ نمبر ۲۰ طلاق کا بیان)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی





Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner