AD Banner

{ads}

(طلاق رجعی میں رجوع کرنے طریقہ کیا ہے؟)

 (طلاق رجعی میں رجوع کرنے طریقہ کیا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ اگر کوئی آدمی اپنے بیوی کو ایک طلاق دے تو بیوی سے رجوع کرنے کی کیا مددت ہے اور کیسےکرے؟
المستفتی:۔  محمد عرفان رضا گوپال گنج بہار۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
ایک طلاق دینے سے طلاق رجعی واقع ہوتی ہے، اس لیے عدت کے اندر رجوع کر لے، اگر عدت گزر گئی ہے تو تجدید نکاح بھی کر لے جیسا کی شامی میں ہے؛ اگر بیوی کو ایک یا دو طلاقیں دی ہیں تو شوہر رجوع کرسکتا ہے لیکن اس کی صورت یہی ہے کہ شوہر نے بیوی کو ایک یا دو طلاقیں رجعی دی ہوں۔ مثلاً یوں کہا تھا میں نے تجھے طلاق دی یا یوں کہا تھا  میں نے تجھے دو طلاقیں دیں یا ایک طلاق پہلے کبھی زندگی میں دی تھی اور ایک طلاق اب دی تو یہ دوسری طلاق ہوئی اب بھی رجوع ہوسکتا ہے۔(حوالہ شامی ۵/ ۲۳)
رجوع یا رجعت کا مطلب یہ ہے کہ جس عورت کو طلاق رجعی یعنی ایک یا دو طلاقیں دیں عدت کے اندر اُسے اُسی پہلے نکاح پر باقی رکھنا ۔رجعت کا طریقہ یہ ہے کہ دو عادل گواہوں کے سامنے کہے میں نے اپنی بیوی سے رجوع کیا یا میں نے اُسے واپس لیا یا روک لیا اگر گواہوں کے سامنے نہ ہو تو بھی رجوع ہو جاتا ہے۔ رجوع کا دوسرا طریقہ یہ ہے۔ مرد بیوی سے جماع کرلے یا شہوت کے ساتھ بوسہ لے یا شہوت سے بدن کو چھُولے وغیرھا ۔رجوع میں عورت کا راضی ہونا ضروری نہیں اگر چہ وہ انکار بھی کرے تب بھی شوہر کے رجوع کرلینے سے رجوع ہوجائے گا۔ ایسا ہی بہار شریعت حصہ ہشتم  رجعت کے بیان/ میں ہے۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی






Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner