AD Banner

{ads}

(پھوپھو اور خالہ سے نکاح کا شرعی حکم؟)

 (پھوپھو اور خالہ سے نکاح کا شرعی حکم؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ  کیا پھوپھی اور خالہ سے نکاح جائز ہے برائے کرم قرآن وحدیث سے جواب عنایت فرمائیں ـ
المستفتی:۔ محمد شہنواز الہ باد۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
سگی پھوپھی اور سگی خالہ سے نکاح کرنا حرام ہے اس لئے یہ لوگ نسب میں داخل ہیںنسب کی وجہ سے سات عورتیں حرام ہیں وہ یہ ہیں (۱) ماں ،(۲) بیٹی،(۳) بہن،(۴)  پھوپی،(۵) خالہ،(۶) بھتیجی،(۷)  بھانجی) اللہ عزوجل قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے ’’حُرِّمَتْ  عَلَیْكُمْ  اُمَّهٰتُكُمْ  وَ  بَنٰتُكُمْ  وَ  اَخَوٰتُكُمْ  وَ  عَمّٰتُكُمْ  وَ  خٰلٰتُكُمْ  وَ  بَنٰتُ  الْاَخِ  وَ  بَنٰتُ  الْاُخْتِ  وَ  اُمَّهٰتُكُمُ  الّٰتِیْۤ  اَرْضَعْنَكُمْ  وَ  اَخَوٰتُكُمْ  مِّنَ  الرَّضَاعَةِ  وَ  اُمَّهٰتُ  نِسَآىٕكُمْ  وَ  رَبَآىٕبُكُمُ  الّٰتِیْ  فِیْ  حُجُوْرِكُمْ  مِّنْ  نِّسَآىٕكُمُ  الّٰتِیْ  دَخَلْتُمْ  بِهِنَّ-فَاِنْ  لَّمْ  تَكُوْنُوْا  دَخَلْتُمْ  بِهِنَّ  فَلَا  جُنَاحَ  عَلَیْكُمْ٘-وَ  حَلَآىٕلُ  اَبْنَآىٕكُمُ  الَّذِیْنَ  مِنْ  اَصْلَابِكُمْۙ-وَ  اَنْ  تَجْمَعُوْا  بَیْنَ  الْاُخْتَیْنِ  اِلَّا  مَا  قَدْ  سَلَفَؕ-اِنَّ  اللّٰهَ  كَانَ  غَفُوْرًا  رَّحِیْمًاۙ‘‘تم پر حرام ہیں تمہاری مائیں اور بیٹیاں اور بہنیں اور پھوپیاں اور خالائیں اور بھتیجیاں اور بھانجیاں اور تمھاری وہ مائیں جنھوں نے تمھیں دودھ پلایا اور دُودھ کی بہنیں اور تمھاری عورتوں  کی  مائیں  اور اُن کی  بیٹیاں  جو تمھاری گود میں ہیں اُن بیبیوں سے جن سے تم جماع کر چکے ہو اور اگر تم نے اُن سے جماع نہ کیا ہو تو اُن کی بیٹیوں میں گناہ نہیں  اورتمھارے نسلی بیٹوں کی بیبیاں اور دو بہنوں کو اکٹھا کرنا مگر جو ہو چکا۔ بیشک اللہ (عزوجل) بخشنے والامہربان ہے۔
حُرِّمَتْ  عَلَیْكُمْ  اُمَّهٰتُكُمْ : تم پر حرام کردی گئیں تمہاری مائیں نسب کی وجہ سے سات عورتیں حرام ہیں وہ یہ ہیں ( ۱ ) ماں ، اسی طرح وہ عورت جس کی طرف باپ یا ماں کے ذریعے سے نسب بنتا ہو یعنی دادیاں ونانیاں خواہ قریب کی ہوں یا دور کی سب مائیں ہیں اور اپنی والدہ کے حکم میں داخل ہیں۔ سوتیلی ماؤں کی حرمت کا ذکر پہلے ہو چکا۔ ( ۲ )  بیٹی، پوتیاں اور نواسیاں کسی درجہ کی ہوں بیٹیوں میں داخل ہیں۔ ( ۳ ) بہن ( ۴ )  پھوپھی ( ۵ ) خالہ ( ۶ ) بھتیجی ( ۷ ) بھانجی اس میں بھانجیاں ، بھتیجیاں اور ان کی اولاد بھی داخل ہے خلاصہ یہ ہے کہ اپنی اولاد اور اپنے اصول حرام ہیں)( بہار شریعت محرمات کا بیان) واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی






Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner