AD Banner

{ads}

(سوتیلی ماں کی بہن سے نکاح کرنا عند الشرع کیسا ہے؟)

 (سوتیلی ماں کی بہن سے نکاح کرنا عند الشرع کیسا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ  سوتیلی ماں کی بہن سے نکاح کرنا عند الشرع کیسا ہے؟
المستفتی:۔ ابو بکر مہراج گنج۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
جی ہاں اپنی سوتیلی ماں کی بہن سےنکاح کرنا شرعاً جائز ودرست ہے جبکہ ان کے درمیان کوئی اور مانع نکاح مثلا حرمت رضاعت یا حرمت مصاہرت وغیرہ قائم نہ ہو۔یاد رہے کہ سوتیلی خالہ جو حرام ہے اس کے معنی حقیقی یا رضاعی ماں کی سوتیلی بہن نہ کہ سوتیلی ماں کی حقیقی یا رضاعی بہن۔ سوتیلی والدہ کی بہن خالہ نہیں لہذا جن عورتوں سے نکاح کی ممانعت ہے یہ ان میں شامل نہیں اس لئے سوتیلی ماں کی بہن سے نکاح کرنا عند الشرع درست ہے۔(عامہ کتب فقہ)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی






Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner