AD Banner

{ads}

(پھوپھی کو زکوٰۃ دینے کا حکم؟)

 (پھوپھی کو زکوٰۃ دینے کا حکم؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ  کوئی شخص اپنے زکوۃ کو اپنے رشتے دار مثلاً اپنی بوا یعنی پھوپھی کو دے سکتا ہے یانہیں؟
المستفتی:۔محمد کیف رضا۔

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

 اپنے اصول و فروع کے علاؤہ سارے رشتے دار کو زکاۃ دے سکتے ہیں لہذا پھوپھی پھوپھا اگر غیر صاحب نصاب ہوں تو انہیں زکوۃ و صدقۂ واجبہ وغیرہ کی رقم دینا جائز ہے ـ  بشرطیکہ سادات اور ہاشمی نہ ہوں جیسا کہ حضور سیدی سرکار اعلی حضرت محدث بریلوی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں۔ان رشتہ داروں کو زکوٰۃ دے سکتے ہیں جبکہ زکوٰۃ کے مستحق ہوں۔ بہن ، بھائی ، چچا ، پھوپھی ، خالہ ، ماموں ، بہو ، داماد ، سوتیلا باپ ، سوتیلی ماں ، شوہر کی طرف سے سوتیلی اولاد ، بیوی کی طرف سے سوتیلی اولاد۔(فیضان زکوۃ صفحہ۶۱ بحوالہ فتاویٰ رضویہ شریف جلد ۱۰صفحہ ۱۱۰)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی



Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner