AD Banner

{ads}

( گونگے اور بہرے جانور کی قربانی کا کیا حکم ہے؟)

 ( گونگے اور بہرے جانور کی قربانی کا کیا حکم ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ  بہرہ پن جانور کی قربانی ہوگی؟ جواب عنایت فرمائیں آپ کی عین نوازش ہوگی
المستفتی:۔  عبد اللہ رضوی

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

احناف حضرات کے نزدیک قربانی کے جانور میں جو عیوب ذکر کئے گئے ہیں ان میں (گونگا و بہرا) عیوب میں شامل نہیں اور اس باب میں فقہائے کرام کی عبارت دیکھنے سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ عیب جو جانور کے گوشت پر اثر انداز نہ ہو اور اس سے جانور کا جمال بھی بالکلیہ ختم نہ ہو تو ایسے جانور کی قربانی جائز و درست ہے اور عیب ایسا ہو کہ اس جانور کے گوشت پر اثر انداز ہو یا اس سے جانور کی منفعت یا جمال بالکلیہ ختم ہوجائے تو اس جانور کی قربانی درست نہیں اس تمہید کے پیش نظر بہراپن چونکہ عام طور جانور کے گوشت پر اثر انداز نہیں ہوتا اور اس سے جانور کی منفعت مقصودہ پر بھی کوئی خاص اثر نہیں پڑتا لہذا فی نفسہ بہرے جانور کی قربانی جائز ہے تاہم گونگے جانور کے تعلق سے تفصیل یہ ہے کہ چھوٹے جانور (بکرا بکری وغیرہ) میں گونگے جانور کی خواہ زبان یا نہ ہو دونوں صورتوں میں اس چھوٹے جانور کی قربانی جائز ہے اور بڑے جانور (گائے بیل وغیرہ) میں اس کی مکمل زبان نہ ہو یا زبان کا اکثر حصہ نہ ہوتو ایسے بڑے جانور کی قربانی درست نہیں اور اگر مکمل زبان ہو یا زبان کا اکثر حصہ ہو اور چارہ کھا سکتا ہو اگر چہ قوت گویائی نہ ہو تو ایسے جانور کی قربانی جائز و درست ہے تا ہم مستحب یہ ھیکہ قربانی کے جانور میں کوئی عیب نہ ہو۔ (بحوالہ فتاوی عالمگیری جدید اردو جلد نمبر ۸ صفحہ نمبر از ۳۹۲ / تا ۳۹۳)۔انظر بہار شریعت جدید جلد نمبر سوم حصہ پانزدہم / قربانی کے جانور کا بیان)
بہرہ اور گونگا ان عیوب کی فہرست میں شامل نہیں اس لیے اس کی قربانی درست ہے البتہ کوئی صاحب یہ سمجھتے ہیں کہ یہ دو باتیں بھی ایسے عیب ہیں ان کے پائے جانے سے قربانی نہیں ہوتی تو وہ حوالہ مرحمت فرمائیں علامہ شامی اس اصول کا عقود رسم المفتی کے مندرجہ ذیل شعر میں تذکرہ فرماتے ہیں  واعمل بمفھوم روایات أتی مالم یخالف لصریح ثبتا وایات کے مفہوم پر عمل کرو جب تک وہ کسی صریح روایات کے خلاف نہ ہوں اس کی تفصیل علامہ شامی ہی کی شرح میں دیکھی جا سکتی ہے۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی





Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner