AD Banner

{ads}

(جمعہ کے دن ظہر باجماعت پڑھنا شرعاً کیسا ہے؟)

 (جمعہ کے دن ظہر باجماعت پڑھنا شرعاً کیسا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ جمعہ کے دن ظہر کی نماز جماعت سے پڑھنا کیسا ہے؟
 المستفتی:۔گدائےمخدوم اشرف شمس تبریز گورکھپوری
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
شہر میں جمعہ فرض ہے اور اگر چھوٹ جائے تو تنہا تنہا نماز ظہر پڑھنے کا حکم ہے۔البتہ گاؤں میں چونکہ جمعہ فرض نہیں ہے لہذا وہاں ظہر باجماعت ادا کی جا سکتی ہے۔ جیسا کہ بہار شریعت میں ہےمسئلہ۵۳ مریض یا مسافر یا قیدی یا کوئی اور جس پر جمعہ فرض نہیں  ان لوگوں  کو بھی جمعہ کے دن شہر میں  جماعت کے ساتھ ظہر پڑھنا مکروہِ تحریمی ہے، خواہ جمعہ ہونے سے پیشتر جماعت کریں  یا بعد میں ۔ یوہیں  جنھیں  جمعہ نہ ملا وہ بھی بغیر اذان و اقامت ظہر کی نماز تنہا تنہا پڑھیں ، جماعت ان کے لیے بھی ممنوع ہے۔علما فرماتے ہیں جن مسجدوں میں جمعہ نہیں ہوتا، انھیںجمعہ کےدن ظہر کے وقت بند رکھیں  گاؤںمیں جمعہ کے دن بھی ظہر کی نماز اذان و اقامت کے ساتھ باجماعت پڑھیں۔معذور اگر جمعہ کے دن ظہر پڑھے تو مستحب یہ ہے کہ نماز جمعہ ہو جانے کے بعد پڑھے اور تاخیر نہ کی تو مکروہ ہے(بہار شریعت جلد نمبر۱ حصہ نمبر ۴ صفحہ نمبر ۷۷۷ موبائل ایپ جمعہ بیان اذن عام)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
 کتبہ 
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح
 ابو النعمان عطا محمد مشاہدی





Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner