AD Banner

{ads}

(کا فرو مرتد کی کتنی قسمیں ہیں ؟)

(کا فرو مرتد کی کتنی قسمیں ہیں ؟)

 مسئلہ:کیا فرما تے ہیں علمائے دین و مفتیان کرام اس مسئلہ میں کہ:کا فر ومر تد کی کتنی قسمیں ہیں ؟بینوا توجروا 

المستفتی:حافظ محمد حنیف قادری ہیم پور ترا ئی ۱۴۲۶؁ھ

الجـواب بعون المجیب الوھاب 

کا فر و مرتد کی دو قسمیں ہیں ،مرتد مجا ہر اور مرتد منا فق ۔مرتد مجاہر وہ کا فر ہے کہ جو پہلے مسلمان تھا پھر کھلم کھلا  اسلام سے پھر گیا اور کلمہ لا الہ الا اللہ کا انکار کر کے دہریہ ،مشرک ،مجو سی ،یا کتا بی وغیرہ کچھ بھی ہو گیا ، اس کے با ر ے میں حکم یہ ہے کہ حاکم اسلام اسے تین دن قید میں رکھے پھر اگر وہ تو بہ کر کے مسلمان ہو جائے فبہا ورنہ اسے قتل کر دے ۔

اور مر تد منا فق وہ کا فر ہے جو کلمۂ لا الہ الا اللہ اب بھی پڑھتا ہے اپنے آپ کو مسلمان ہی کہتا ہے مگر خدا وند قدوس ،حضور سید عا لم  ﷺ یا کسی نبی کی تو ہین کرتا ہے یا دیگر ضروریا ت دین میں سے کسی با ت کا انکار کرتا ہے ،کا فروں میںسب سے بڑا یہی مرتد منا فق ہے کہ مسلمان بن کر کفر سکھا تا ہے اور اللہ و رسول جل جلالہ و  ﷺ  کو گا لیاں دیتا ہے ۔العیاذ باللہ تعا لیٰ

ان کے با رے میں حکم یہ ہے کہ باد شاہ اسلام ان کی تو بہ نہیں قبول کرے گا یعنی انہیں قتل کردے گا۔جیسا کہ حضور صدر الشریعہ مفتی امجد علی علیہ الرحمہ تحریر فرما تے ہیں ’’مرتد اگر ارتداد سے تو بہ کرے تو اس کی تو بہ مقبول ہے مگر بعض مرتدین مثلا کسی نبی کی شان میں گستا خی کر نے والا کہ اس کی تو بہ مقبول نہیں ،توبہ قبول کر نے سے مراد یہ ہے کہ تو بہ کر نے کے بعد باد شاہ اسلام اسے قتل نہ کرے گا ۔(بہار شریعت حصہ ۹؍ ۱۲۷)

مگر نبی کے گستاخ کو قتل کر نا چو نکہ بادشاہ اسلام کا کام ہے اور یہ ہما رے یہاں ممکن نہیں لہذا اب مو جودہ صورت میں مسلمانوں پر لا زم ہے کہ ایسے لو گوں کا مذہبی با ئیکا ٹ کریں ،ان کا ذبیحہ نہ کھا ئیں ان کے یہاں شا دی بیاہ نہ کریں ،ان کی نماز جنا زہ نہ پڑھیں اور نہ مسلمانوں کے قبرستان میں انھیں دفن ہو نے دیں ۔

یہی خدا وند قدوس اور اس کے پیا رے رسول  ﷺ نے ہم کو حکم فرمایا ہے اور ہما رے بزرگوں نے ہم کو یہی سبق دیا ہے کہ بد مذہبوں اور مرتدوں سے دور رہو۔

جیسا کہ ارشاد با ری تعا لیٰ ہے ’’واما ینسینک الشیطن فلا تقعد بعدالذکر مع القوم الظلمین ‘‘ اور اگر شیطان تم کو بھلا دے تو یا د آنے کے بعد ظالم قوم کے پاس نہ بیٹھو ۔(پا رہ ۷؍ع ۱۴)

اور ارشاد فرما تا ہے ’’ولا ترکنوا الی الذین ظلموا افتمسکم النار ‘‘اور ظالموں کی طرف مائل نہ ہو کہ تمہیں جہنم کی آ گ چھو ئے گی ۔( پا رہ ۱۲؍ ع ۱۰)

اور حضور سید عالم  ﷺ ارشاد فرما تے ہیں ’’ایا کم وایاھم لا یضلونکم ولا یفتنو نکم ‘‘ ان سے دور رہو اور انہیں اپنے سے دور رکھو ،کہیں وہ تمہیں گمراہ نہ کردیں ،کہیں وہ تمہیں فتنے میں نہ ڈال دیں ۔(مسلم جلد اول ۱۰؍ مطبو عہ ممبئی ) اھ ملخصا واللہ تعا لیٰ اعلم بالصواب

کتـبہ
العبد محمد معین الدین خاں رضوی ہیم پو ری غفرلہ القوی 
۱۸؍ جما دی الآخر۱۴۲۶؁ھ



Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner