AD Banner

{ads}

(شوہر کا غصے کی حالت میں یہ کہنا آج سے یہ میری بیوی نہیں؟)

 (شوہر کا غصے کی حالت میں یہ کہنا آج سے یہ میری بیوی نہیں؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ شوہر کا غصے کی حالت میں یہ کہنا آج سے یہ میری بیوی نہیں، حکم کیا ہےاگر شوہر غصہ کی حالت میں کہے آج سے یہ میری  بیوی نہیں تو کیا طلاق واقع ہو جائیگی نیز یہ الفاظ صریح کے ہیں یا کنایہ کے اگر طلاق کی نیت ہو تو کو ن سی طلاق ہوگی اور طلاق کی نیت نہ ہو تو کیا حکم ہوگا برائے کرم رہنمائی فرمائیں جزاکم اللہ خیرا
المستفتی:۔ امجد مصباحی۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
 اگرشوہرنے غصے کی حالت میں اپنی بیوی سے کہا آج سے یہ میری بیوی نہیں ہے تو اس جملے سے طلاق واقع نہ ہوگی۔جیساکہ فتاویٰ ہندیہ میں ہے(ولو قال لامراته :لست لي بامرأة،او قال لها: ما انا بزو جك،او سءل،فقيل له :هل لك إمرأة؟فقال :لا،فان قال: أردت به الكذب، يصدق في الرضا والغضب جميعاً ولا يقع الطلاق)(عالمگیری،ج:۱،ص:۴۴۳،کتاب الطلاق) 
مزید اسی میں ہے / ولو قال:(تو ظن من ني)لا يقع وان نوي،هو المختار،كذافي جواهر الأخلاطي(المرجع السابق،ص:٤٥٤ )واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی





Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner