AD Banner

{ads}

( قربانی کے لئے دانتوں کا نکلنا شرط ہے؟)

 ( قربانی کے لئے دانتوں کا نکلنا شرط ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ قربانی کے لئےے جو بکرہ مقرر کیا گیا ہو وہ ایک سال کا ہونا ضروری ہے تو اسکی قربانی میں کوئی حرج نہیں لیکن وہیں بکر کا کہنا ہے کہ ایسا نہیں ہے بلکہ بکرے کا ایک سال کا ہونے کے ساتھ ساتھ اس کا داتا ہونا بھی ضروری ہے لہذا اس مسئلہ میں فقیہ دین  کا کیا بیان ہے برائےکرم ارسال فرمائیں مہربانی ہوگی المستفتی:۔ حافظ دلشاد احمد مرزا۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
بکرے یا بکری کی قربانی کے لئے ان کا پورے ایک سال کا ہونا شرط ہے دانتوں کا نکل آنا شرط نہیں ـ لہذا اگر اس امر کا یقین ہے کہ یہ بکرا سال بھر کا ہو چکا ہے تو عقیقہ وقربانی جائز ہے ـ اصل میں دانت نکلنا اس کے ایک سالہ ہونے کی ایک بڑی علامت جانی جاتی ہے۔ ـ ( احسن الفتاوی المعروف فتاوی خلیلیہ جلد نمبر ۳ صفحہ نمبر  ۱۴۰)
مذکورہ بالاسطور سے بات ظاہر وباہر ہوگئی کہ بکرے یا بکری کی قربانی کے لئے پورے ایک سال کا ہونا شرط ہے ـدانتوں کا نکل آنا شرط نہیں / لہذا زید کا کہنا صحیح ہے ۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی





Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner