AD Banner

{ads}

(قربانی کے جانور سے نفع حاصل کرنا کیسا ہے؟)

 (قربانی کے جانور سے نفع حاصل کرنا کیسا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ قربانی کے جانور سے نفع حاصل کرنا شرعاً کیسا ہے جواب عنایت فرمائیں کرم ہوگا المستفتی:۔ حسنین رضا سیتا مڑھی بہار۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
صاحب بہار شریعت حضور صدر الشریعہ بدرالطریقہ حضرت علامہ مفتی امجد علی اعظمی رضوی علیہ الرحمۃ والرضوان تحریر فرماتے ہیں کہ ذبح سے پہلے قربانی کے جانور کے بال اپنے کسی کام کے لئے کاٹ لینا یا اس کا دودھ دوہنا مکروہ و ممنوع ہے اور قربانی کے جانور پر سوار ہونا یا اس پر کوئی چیز لادنا یا اس کو اُجرت پر دینا غرض اس سے منافع حاصل کرنا منع ہے اگر اس نے اون کاٹ لی یا دودھ دوہ لیا تو اسے صدقہ کر دے اور اُجرت پر جانور کو دیا ہے تو اُجرت کو صدقہ کرے اور اگر خود سوار ہوا یا اس پر کوئی چیز لادی تواس کی وجہ سے جانور میں  جو کچھ کمی آئی اتنی مقدار میں صدقہ کرے۔(بہار شریعت جدید جلد نمبر۳ حصہ نمبر ۱۵ صفحہ نمبر ۳۴۷ / مسئلہ نمبر۳۳ / قربانی کے جانور کا بیان / پیش کش قادری کتاب گھر بریلی شریف)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی






Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner