AD Banner

{ads}

(قربانی کےجانور میں دیوبندی وہابی کو شریک کرنا شرعاًکیسا ہے؟)

 (قربانی کےجانور میں دیوبندی وہابی کو شریک کرنا شرعاًکیسا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ  قربانی کے جانور میں نجدی وہابی کو شریک کرنا کیساہے اور اگر کر لیا گیا تو دوسرے شریک دار کی قربانی ہوگی یانہیں برائےکرم جواب دیکر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی المستفتی:۔ محمد عباس رضا۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
حضرت علامہ حصکفی رحمہ اللہ تعالی علیہ تحریر فرماتے ہیں(ان کان شریك الستة تصرانیا او مرید اللحم لم یجزعن واحد (درمختار کتا ب الاضحیۃ)اس عبارت سے ثابت ہوا کہ نصرانی کی شرکت کے ساتھ قربانی جائز نہیں ـ اور جب نصرانی کی شرکت کے ساتھ قربانی جائز نہیں تو غیر مقلد دیوبندی جوکہ نصرانی سے بد تر اور خبیث تر ہیں اس کی شرکت کے ساتھ بدرجہ اولی جائز نہیںجیسا کہ سیدی اعلی حضرت فاضل بریلوی رضی عنہ ربہ القوی تحریر فرماتے ہیں ـ کفر اصلی کی ایک سخت قسم نصرانیت ہے اور اس سے بد تر مجوسیت اس سے بد تر بت پرستی اس سے بد تر وہابیت ان سب سے بد تر اور خبیث تر دیوبندیت ـ ۔(بحوالہ فتاوی رضویہ جلد نمبر ۶ صفحہ نمبر ۳)
غیر مقلد اور دیوبندی کی شرکت کے ساتھ بڑے جانور کی قربانی کرنا جائز نہیں ( فتاوی فقیہ ملت جلد ۲ صفحہ نمبر۲۴۹)
مذکورہ بالاتصریحات سے بات واضح ہوگئ کہ اگر بڑے جانوروں کی قربانی میں وہابی دیوبندی تبلیغی رافضی وغیرہ ان میں کا کوئ بھی شریک ہوگا تو ہر گز کسی کی قربانی نہ ہوگی اور واجب ان کے ذمہ سے ساقط نہ ہوگا اس لئے ہر شخص پر لازم ہے کہ پوری تحقیق سے معلوم کرے کہ کوئ بد عقیدہ بد مذہب حصے میں شریک تو نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner