AD Banner

{ads}

(ماں سے دودھ بخشوانا شرعاً کیسا ہے؟)

 (ماں سے دودھ بخشوانا شرعاً کیسا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ  آج کے دور میں دیکھا جائے تو اکثر لوگ اپنے ماں سے دودھ بخشواتے ہیں اور اپنے ماں کے احسانات کو بدلاسمجھ کر خوش کرتے ہیں دریافت طلب امر یہ ہے کہ ماں سے دودھ بخشوانا کیسا ہے؟
المستفتی:۔محمد رضوان خان مقام سسواں پٹھان پوسٹ ۔

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

دودھ بخشوانا شرعاً بے اصل چیز ہے اس کی قطعی کوئ حاجت نہیں ماں پر یہ بچے کا حق ہے کہ وہ بچے کو دوفھ پلائے تو ماں نے اپنا حق ادا کیا ہے نہ کہ بچے کہ ذمہ قرض کا بوجھ لادا ہے ـ ہاں ماں کے احسانا اولاد پر کثیر ہیں ان سے اولاد ماں کی بہت کچھ خدمت کرکے بھی سبکدوش نہیں ہوسکتی ـ بلکہ والدین کی اطاعت اور ان کے ساتھ حسن سلوک تا عمر ہر شخص پر لازم ہے ـ جہاں تک ہو سکے ہر شخص اپنے والدین کی خوشنودی حاصل کرے اس لئے رب کی رضا والدین کی رضا میں ہے ـحدیث شریف میں ہےرضا الرب فی رضا الوالدین  یعنی رب کی رضا والدین کی رضا میں ہے(الترغیب والترہیب ـ جلد نمبر ۳ صفحہ نمبر ۲۲۱؍فتاوی مرکز تربیت افتاء جلد نمبر۲ صفحہ نمبر ۳۹۶ کتاب الحظر والاباحۃ)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
 کتبہ 
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح
 ابو النعمان عطا محمد مشاہدی




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner