AD Banner

{ads}

( مکھیوں کو لائٹ سے مارنا کیسا ہے ؟)

 ( مکھیوں کو لائٹ سے مارنا کیسا ہے ؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ کیڑے اور مکھیوں کو لائٹ والی مشین سے مارنا کیسا ہے؟ جواب دیکر شکریہ کا موقع فراہم کریں
المستفتی:۔محمد رضوان سنت کبیر نگر
  وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم 
الجواب بعون الملک الوہاب
 کسی بھی جانور یا جاندار کو آگ یا کسی جلانے والے آلہ سے مارنے کی ممانعت آئی ہے شریعت میں  حضور صلی اللہ تعالی علیہ و سلم نے چیونٹیوں کی ایک آبادی دیکھی جسے کچھ صحابۂ کرام نے آگ سے جلا دیا تھا تو آپ صلی اللہ علیہ و سلم نے منع فرمایا  ‏‏‏‏‏‏( عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، ‏‏‏‏‏‏عَنْ أَبِيهِ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ:‏‏‏‏ كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فَانْطَلَقَ لِحَاجَتِهِ فَرَأَيْنَا حُمَرَةً مَعَهَا فَرْخَانِ فَأَخَذْنَا فَرْخَيْهَا فَجَاءَتِ الْحُمَرَةُ فَجَعَلَتْ تَفْرِشُ فَجَاءَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَنْ فَجَعَ هَذِهِ بِوَلَدِهَا رُدُّوا وَلَدَهَا إِلَيْهَا وَرَأَى قَرْيَةَ نَمْلٍ قَدْ حَرَّقْنَاهَا فَقَالَ مَنْ حَرَّقَ هَذِهِ قُلْنَا نَحْنُ قَالَ:‏‏‏‏ إِنَّهُ لَا يَنْبَغِي أَنْ يُعَذِّبَ بِالنَّارِ إِلَّا رَبُّ النَّارِ ) حضرت عبد الرحمٰن بن عبد اللہ رضی اللہ عنہما اپنے والد سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم سفر رسول اللہ صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے تھے آپ قضائے حاجت کو تشریف لے گئے ہم نے ایک چڑیا دیکھی جسکے ساتھ دو بچے تھے ہم نے اس کے دونوں بچے پکڑ لئے تو چڑیا پر بچھانے لگی اتنے میں نبی پاک صلی اللہ تعالی علیہ وسلم تشریف لے آئے آپ نے اسے اسکے بچوں کہ وجہ سے کس نے تڑپایا اس کے بچے اسے واپس کردو اور پھر آپ نے ایک چیونیٹوں کا بل دیکھا جسے ہم نے جلا دیا تھا فرمایا کہ اسے کس نے جلایا ہم نے کہا کہ ہم نے جلایا فرمایا آگ کے ساتھ عذاب دینا آگ پیدا کرنے والے کے سوا کسی کو مناسب نہیں ( سنن ابو داؤد کتاب الادب باب فی قتل الذر ج ۲ ص ۷۱۴ )
 اور علامہ ابن حجر عسقلانی علیہ الرحمہ فرماتے ( واما فی شرعنا فلا یجوز احراق الحیوان بالنار الا فی القصاص بشرطہ ) ہماری شریعت میں جانور کو جلانا جائز نہیں البتہ قصاص میں اس کی شرط کے ساتھ اجازت ہے( فتح الباری شرح صحیح  بخاری ج ۶ ص ۳۵۸ ) 
پس الیکٹرانک شاک بھی آگ سے جلانا ہی ہے اور کسی بھی جانور یا پھر جاندار کو آگ سے جلانے کی ہماری شریعت میں اجازت نہیں جیسا کہ مذکورہ حدیث مبارکہ سے معلوم ہوا مچھر مکھی موذی جانور ہیں لیکن اسے مارنے اور بھگانے کے اور بھی طریقے ہیں ۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد صفی اللہ رضوی خان 
الجواب صحیح والمجیب مصیب
ابوالحسنین محمد عارف محمود معطر قادری





Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner