AD Banner

{ads}

(مجذوب کی پہچان کیا ہے؟)

 (مجذوب کی پہچان کیا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ مجذوب کی پہچان کیا ہے؟بینواتوجروا
 منجانبْ؛۔ تدریب افتاء کورس
  وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم 
الجواب بعون الملک الوہاب
سچے مجذوب کی پہچان یہ ہے کہ اگر اس پر شرعی احکام پیش کیے جائیں تو ہوش میں نہ ہونے کے با وجود بھی انہیں رد نہ کرے گا اور نہ ہی چیلنج کرے گا جیسا کہ اعلیٰ حضرت، امام امام احمد رضا خان علیہ الرحمۃ الرضوان فرماتے ہیں سچے مجذوب کی یہ پہچان ہے کہ شریعت مطہرہ کا کبھی مقابلہ نہ کرے گا۔
( ملفوظات اعلی حضرت حصہ دوم ص ۲۷۸ ) 
 حضور سیدی اعلی حضرت رضی اللہ تعالی عنہ حضرت موسی سہاگ رحمۃ اللہ تعالی علیہ کے متعلق فرماتے ہیں حضرت موسٰی سہاگ رحمۃ الله تعالٰی علیہ مشہور مجاذیب میں سے ایک مجذوب تھے احمد آباد میں انکا مزار شریف واقع ہے اعلی حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمۃوالرضوان فرماتے ہیں کہ میں زیارت سے مشرف ہوا ہوں- زنانہ وضع رکھتے تھے۔ ایک بار قحط شدید پڑا، بادشاہ،قاضی،اکابر جمع ہوکر حضرت کے پاس دعا کے لئے گئے(حضرت موسٰی سہاگ رحمۃاللہ علیہ) انکار فرماتے رہے کہ میں کہا دعاء کے قابل ہوں- جب لوگوں کی آہ و زاری حد سے گزری (تو حضرت موسٰی سہاگ رحمۃاللہ علیہ نے) ایک پتھر اٹھایا اور دوسرے ہاتھ کی چوڑیوں کی طرف لائے اور آسمان کی جانب منہ اٹھا کر کہا مینھ بھیجئے یا اپنا سہاگ لیجئے یہ کہنا تھا کہ گھٹائیں پہاڑ کی طرح امڈیں اور جل تھل بھر دئیے۔(بحوالہ ملفوظات اعلی حضرت ،حصہ دوم ص ۲۷۸ )
حضرت علامہ عبد الرؤف مناوی رحمۃ اللہ علیہ فیض القدیر میں تحریر فرماتے ہیں ( المجاذیب ونحوھم الذین یبدو منھم ما ظاہرہ یخالف الشرع فلا یتعرض لھم بشئ ویسلم امرھم الی اللہ )  مجاذیب وغیرہ سے ایسی بات ظاہر ہو بظاہر شریعت کے مخالف ہو تو کسی چیز میں ان کے در پہ نہیں ہوا جائے گا اور ان کے معاملے کو اللہ عزوجل کی طرف سونپا جائے گا ۔ ( جلد سوم ۳ ص ۷۵۲ ) 
حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ حضرت علامہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ بہار شریعت میں فرماتے ہیں کہ / اگر مجذوبیت (سے عقلِ تکلیفی زائل ہو گئی ہو )، جیسے غشی والا تو اس سے قلمِ شریعت اُٹھ جائے گا مگر یہ بھی سمجھ لو! جو اس قسم کا ہوگا، اُس کی ایسی باتیں کبھی نہ ہوں گی، شریعت کا مقابلہ کبھی نہ کرے گا ( حصہ اول ولایت کا بیان مسئلہ نمبر ۳ )
 في الیواقیت والجواہر‘‘، ص۲۰۷ : ( إنّ کل من سلب عقلہ کالبہالیل والمجانین والمجاذیب لا یطالب بأدب من الآداب بخلاف ثابت العقل فإنّہ یجب علیہ معانقۃ الأدب، والفرق أنّ من سلب عقلہ من ہؤلاء حکمہ عند اللّٰہ حکم من مات في حالۃ شہود )
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد صفی اللہ رضوی خان 
الجواب صحیح والمجیب مصیب
 ابوالحسنین محمد عارف محمود معطر قادری




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner