AD Banner

{ads}

(مسجد کا پانی اپنے گھر کے لیے استعمال کرنا کیـسا ہے؟)

 (مسجد کا پانی اپنے گھر کے لیے استعمال کرنا کیـسا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ مسجد کے ٹنکی یا پھر نل سے اپنے گھر کی تعمیر کرنا کیسا ہے مدلل جواب سے عنایت فرمائیں۔
المستفتی:۔غلام نبی بسڈیلہ سنت کبیر نگر
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
صورت مستفسرہ میں مسجد کا پانی جو مسجد کے حوض یا ٹنکی میں جمع کیا گیا ہے وہ خاص مسجد کی ملک ہے اور اسے مسجد ہی کے مصارف میں استعمال کرنے کی اجازت ہے گھر لیجا کر استعمال کرنا یا اس پانی سے گھر کی تعمیر کرنا جائز نہیںجیسا کہ فتاوی رضویہ جلد نمبر ۱ صفحہ نمبر ۴۱۹ میں ہے( المراد به الماء المسیل بمال الوقف کماء المدارس والمساجد والسقایات  التی تملؤ اوقافھا فان ھذاالماء لا یملکه احد ولا یجوز صرف الا الی جھة عینھا الواقف وھذا ھو حکم الوقف )
 اور ایسا ہی فتاوی مرکز تربیت افتاء جلد نمبر۲  باب المسجد صفحہ نمبر ۱۹۰ میں ہے۔مذکورہ بالاتصریحات سے ظاہر وباہر ہوگیا کہ مسجد کے نل کا پانی یا پھر ٹنکی کا پانی جو کی مسجد کے مصارف کے لئے ہے اس کو اپنے گھر کے لئے استعمال کرنا جائز نہیں ہے۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
 کتبہ 
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح
 محمد الفاظ قریشی نجمی





Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner