AD Banner

{ads}

( قیامت تک بات نہ کرنے کی قسم کھائی تو کیاحکم ہے؟)

 ( قیامت تک بات نہ کرنے کی قسم کھائی تو کیاحکم ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ زید اور بکر دونوں بھائی ہیں ایک مرتبہ دونوں کی آپس میں لڑائی ہوئی تو زید نے غصے میں کہا کہ میں تجھ سے ہر گز بات نہیں کرونگا اور قیامت تک تجھ سے دور رہونگا تو دریافت طلب امر یہ ہے کہ ایسا کہنا شریعت کی رو سے کیسا ہے اور زید پر کیا حکم شرعی ہے؟
المستفتی:۔سمیع اللہ خان۔ یوپی

  وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم 
الجواب بعون الملک الوہاب

حدیث شریف میں ہے کہ حضور سید عالم جان عالم نور مجسم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے فرمایاـ من ھجر اخاہ سنة فھو کسفك دمه  رواہ ابو داؤد یعنی جو شخص اپنے بھائی کو سال بھر چھوڑ دے تو یہ اس کے قتل کے مثل ہے(حوالہ ابو داؤد مشکوٰۃ صفحہ نمبر ۴۲۸)
اور دوسری حدیث میں ہے سرکار مدینہ راحت قلب وسینہ اللہ کے پیارے امت کے سہارے نبی اکرم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا / لا یحل لمسلم ان یھجر اخاه فوق ثلث فمن ھجر فوق ثلث فمات دخل النار رواہ احمد وابو داؤد / یعنی کسی مسلمان کے لئے حلال نہیں کہ وہ اپنے بھائی کو تین دن سے زیادہ چھوڑ دے پھر جس نے ایسا اور مرگیا تو جہنم میں گیا( احمد ابو داؤد مشکوۃ شریف صفحہ نمبر  ۴۲۸؍فتاوی فقیہ ملت جلد نمبر ۱ صفحہ نمبر ۵۲ )
لہذا زید نے اپنے بھائی بکر سے یہ کہا کہ ہم تم سے قیامت تک دور رہیں گے نہیں ملیں گے زید اللہ واحد وقہار سے ڈرے اور اپنے بھائی سے ملے ورنہ اگر اسی حال میں مرے گا تو حدیث پاک کے مطابق جہنم میں جائے گا العیاذ باللہ تعالی۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ 
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح
 ابو النعمان عطا محمد مشاہدی 






کمپیوژ  و ہندی میں ٹرانسلیٹ کے لئے اس پر کلک کریں

واحدی لائبریری کے لئے یہاں کلک کریں 

हिन्दी फतवा के लिए यहाँ किलिक करें 

مسائل یوٹوب پر سسنے کے لئے یہاں کلک کریں 

نظامت کے اشعار کے لئے یہاں کلک کریں 

نعت و منقبت کے لئے یہاں کلک کریں 











Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner