AD Banner

{ads}

(دس محرم الحرام کو بچوں سے بھیک منگوانا شرعاً کیسا ہے ؟)

 (دس محرم الحرام کو بچوں سے بھیک منگوانا شرعاً کیسا ہے ؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ  دس محرم الحرام کو دیہاتوں میں امام حسین رضی اللہ عنہ کے نام پر بچوں سے بھیک منگواتے ہیں دریافت طلب امر یہ ہے کہ بھیک مانگنا کیسا ہے اور دینا کیسا ہے جواب دیکر شکریہ کا موقع فراہم کریں؟
المستفتی:۔حافظ اعجاز حسین رضوی موضع کٹسہر۔

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

حضرت امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ کے نام پر بچوں کو فقیر بنایا جاتا ہے اور اس کے گلے میں جھولی ڈال کر گھر گھر اس سے بھیک منگواتے ہیں یہ بھی ناجائز وگناہ ہےجیسا کہ حضور سیدی اعلی حضرتامام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمۃ والرضوان فرماتے ہیں یونہی فقیر بن کر بلا ضرورت و مجبوری بھیک مانگنا حرام ہے بہت سی حدیثیں اس معنی پر ناطق ہیں اور ایسوں کو دینا بھی حرام ہے۔( فتاوی رضوی شریف جدید جلد نمبر ۲۴ صفحہ نمبر ۴۹۴)
لہذا اس کے بجائے اپنے بچوں کو حضرت امام پاک اور انکے گھرانے کے بچوں کی سیرت چال چلن سکھائیں اور انکے رنگ میں رنگیں انکی طرح زندگی گزارنے کا حوصلہ بتائیں دیندار بنائیںمذکورہ باتوں سے پتہ چلا کہ دس محرم الحرام کو امام عالی مقام رضی اللہ تعالی عنہ کے نام سے بھیک مانگنا ناجائز وگناہ ہے اور اعلی حضرت فرماتے ہیں بلا ضرورت ومجبوری بھیک مانگنا حرام ہے اور ایسوں کو دینا بھی حرام ہےواللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
 کتبہ 
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح
 ابو النعمان عطا محمد مشاہدی




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner