AD Banner

{ads}

(نکاح پڑھانے کا صحیح طریقہ؟)

 (نکاح پڑھانے کا صحیح طریقہ؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ  نکاح پڑھانے کا طریقہ کیا ہے جواب دیکر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی
المستفتی:۔ حافظ تبریز رضا خان مقام سسواں پٹھان پوسٹ پچپوکھری بازار سنت کبیر نگر۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
نکاح پڑھانے کا بہتر طریقہ یہ ہے کہ دلہن اگر بالغہ ہو تو نکاح پڑھانے والا دلہن سے ورنہ اس کے ولی کی اجازت لے کر مجلس نکاح میں آئے دولہا کو پانچوں کلمے یا کلمہ طیبہ اور ایمان مجمل ومفصل پڑھائے پھر کھڑے ہوکر خطبہ نکاح پڑھے اور بیٹھ کر پڑھنا بھی جائز ہے ـ پھر دولہا کہ طرف مخاطب ہو کر یوں کہے  میں نے بحیثیت وکیل فلاں بنت فلاں ( مثلاً ہندہ بنت زید) کو اتنے مہر کے بدلے آپ کے نکاح میں دیا کیا آپ نے قبول کیا جب دولہا قبول کرلے تو نکاح پڑھانے والا دولہا دلہن کے درمیان الفت اور محبت کی دعا کرے نوٹ گواہ کا ہونا لازمی ہے۔(بحوالہ عامہ کتب فقہ)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی 




Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner