AD Banner

{ads}

( آن لائن سونا چاندی کاروبار کرنا کیسا ہے؟)

 ( آن لائن سونا چاندی کاروبار کرنا کیسا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرما تے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ آن لائن سونا چاندی دیگر اشیاء کا کاروبار کرنا کیسا ہے؟  مبیع ومشتری موجود نہیں تو کیا ایسی صورت  میں آن لائن مال کو اشٹاک کر سکتے ہیں ساری بات موبائل پر طے ہوجائے آن لائن توکیا اسطرح کاسودا درست ہے  جواب عطافرمائیں کرم بالائے کرم ہوگا
المستفتی:۔حاجی ذہیب بریلوی

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم 
الجواب بعون الملک الوہاب

اگر شرائط بیع پائے جا رہے ہوں تو جائز ہے ورنہ نہیں۔ ایسا ہی درمختار میں ہے ( کُلُّ مَا اَوْرَثَ خَلَلاً فِی رُکْنِ الْبَیْعِ فَھُوَ مُبْطِلٌ ) یعنی ہر وہ  چیز جو بیع کے رکن میں خلل پیدا کرے وہ بیع کو باطل کرنے والی ہے۔ (ردالمحتار علی الدرالمختار ،ج۷،ص۲۳۳)

علامہ شامی قدس سِرُّہُ السَّامِی بیع کی شرائط ذکر کرتے ہوئے ردالمحتار میں ارشاد فرما تے ہیں ( کَوْنُہٗ مَوْجُوْداً مَالاً مُتَقَوِّماً مَمْلُوْکاً فِی نَفْسِہٖ،وَکَوْنُ الْمِلْکِ لِلْبَائِعِ فِیْمَا یَبِیْعُہٗ لِنَفْسِہٖ )یعنی مَبِیْع ( یعنی بیچی جانے والی چیز ) کا موجود ہونا،مال متقوم ) ہونا ،اپنی ملکیت میں ہونا اورجس کو بائع اپنے لئے بیچ رہا ہے تو وہ اس کی ملک میں ہونا ضروری ہے۔( ج ۷،ص ۱۳ )

حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ رحمۃ اللہ بہار شریعت میں ارشاد فرماتے ہیں ( بیعِ باطل کا حکم یہ ہے کہ مبیع( یعنی بیچی جانے والی چیز) پر اگر مُشْتَری (خریدار ) کا قبضہ بھی ہوجائے جب بھی مشتری (خریدار) اس کا مالک نہیں ہوگا اور مشتری کا وہ قبضہ قبضۂ امانت قرار پائے گا( ج ۲،ص۷۰۱)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد صفی اللہ رضوی خان 
الجوابــــــ صحیح والمجیب نجیح
ابو النعمان عطاء محمد مشاہدی






Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner