AD Banner

{ads}

(قرض پہ دی ہوئی رقم کی زکوۃ کس کے ذمہ لازم ہے؟)

 (قرض پہ دی ہوئی رقم کی زکوۃ کس کے ذمہ لازم ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ قرض میں دی گئی رقوم کی زکوۃ نکالنا کس پر واجب ہے جس کی رقم ہے اس پر یا پھر جسکو دیا ہے اس پر تشفی بخش جواب سے رہنمائی فرمائیں ۔
المستفتی:۔ قاری احمد رضا صاحب بہار

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب

جس آدمی کا روپیہ کسی کے ذمہ باقی ہو تو اس کی زکوٰۃ اسی شخص پر واجب ہوگی جس کا وہ روپیہ ہے نہ کہ باقی دار پرالبتہ ؛ادائیگی اس وقت واجب ہوگی جبکہ قرض لینے والا قرض ادا کردے اور اگر قرض ملنے سے پہلے ہی اس کی زکوٰۃ دے دی تو ادا ہوگئی فقیہ اعظم حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں؛” اگر دین ایسے پر ہے جو اس کا اقرار کرتا ہے مگر ادا میں دیر کرتا ہے تو جب مال ملے گا سالہائے گزشتہ کی بھی زکوٰۃ واجب ہے ـ انتھی ملخصا ( بہار شریعت حصہ پنجم صفحہ نمبر ۱۲)

  اور اعلی حضرت امام احمد رضا محدث بریلوی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیںجو روپیہ قرض میں پھیلا ہے اس کی بھی زکوٰۃ لازم ہے مگر جب بقدر نصاب یا خمس نصاب وصول ہو ـ اس وقت ادا واجب ہوگی جتنے برس گزرے ہوں سب کا حساب لگا کر( فتاوی رضویہ جلد ۴ صفحہ۴۳۲)

اور تحریر فرماتے ہیں پانچ سو کہ قرض میں پھیلا ہے اگر فی الحال سب کی زکوٰۃ دے دے تو آئندہ کے بار بار محاسبہ سے نجات ہے اھ( فتاوی رضویہ جلد ۴ صفحہ۴۱۰)

 حدیث شریف میں ہے حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا” من کان له علی رجل حق ومن اخره کان له بکل یوم صدقة یعنی جس کا کسی شخص پر حق ہو اور وہ اسے مہلت دے تو اسے ہر دن کے عوض اتنا مال صدقہ کرنے کا ثواب ملے گا( بحوالہ مسند امام احمد بن حمبل جلد نمبر پنجم ۵ صفحہ نمبر ۶۱۳)( فتاوی فقیہ ملت ج۱ ص۲۹۷)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی 





Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner