AD Banner

{ads}

(قربانی کا گوشت غیر مسلموں کو دینا شرعاً کیسا ہے؟)

 (قربانی کا گوشت غیر مسلموں کو دینا شرعاً کیسا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ  قربانی کا گوشت کسی غیر مسلم کو دینا جائز ہے یا نہیں برائے کرم جواب دیکر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی۔
 المستفتی:۔ محمد رضوان خان سسواں پٹھان
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
حربی کافر کے ساتھ ایسا کرنا جائز نہیں کہ طیب چیز طیب لوگوں کے لئے ہے ـ جیسا کہ سیدی اعلی حضرت قدس سرہ ارشاد فرماتے ہیں ـ یہاں کے کافروں کو گوشت دینا جائز نہیں وہ خاص مسلمانوں کا حق ہے ـ والطیبت للطیبین والطیبون للطیبت۔ یعنی طیب چیزیں طیب لوگوں کے لئے اور طیب لوگ طیب چیزوں کے لئے۔ـ(بحوالہ فتاوی رضویہ جلد نمبر ۸ صفحہ نمبر ۴۶۷ مطوعہ رضا اکیڈمی ممبئی)
 حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ حضرت علامہ امجد علی خان اعظمی رحمۃ اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں کہ قربانی کا گوشت کافر کو نہ دے کہ یہاں کے کفار حربی ہیں۔ مزید حضور صدر الشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں ـ یہاں کے کفار حربی ہیں اور حربی کو کسی قسم کا صدقہ دینا جائز نہیں۔ ـ(بحوالہ فتاوی امجدیہ جلد نمبر ۳ صفحہ نمبر ۳۱۸)واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی








Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner