AD Banner

{ads}

(خاوند کی فرمابرداری کا فائدہ اور نافرمانی کی سزا)

 (خاوند کی فرمابرداری کا فائدہ اور نافرمانی کی سزا)

     بیان کی جاتی ہے کہ بنی اسرائیل میں سے ایک نو جوان سخت بیمار ہو گیا تواس کی ماں نے نذر مانی کہ اگر اللہ پا للہ پاک نے اسے مرض سے شفاء دے دی تو میں سات دن کے لئے دینا سے باہر نکل جاؤں گی ۔ پس اللہ پاک نے اسے بیماری سے شفایاب کر دیا۔ لیکن اس عورت نے اپنی نذر کو پورا نہ کیا۔ ایک رات وہ عورت سور ہی تھی تو خواب میں کسی نے کہا کہ تو اپنی نذر پوری کر تا کہ تجھے اللہ تعالی کی طرف سے کوئی بڑی مصیبت نہ پہنچے ۔ جب صبح ہوئی تو اس نے اپنے بیٹے کو بلایا اور سارا قصہ سنایا اور کہا کہ وہ قبرستان میں اس کے لئے قبر تیار کر کے اسے قبر میں دفن کر دے۔ بیٹے نے ایسا ہی کیا جب وہ عورت قبر میں اتری تو اس نے عرض کیا: (الھی وسیدی قد فعلت جهدی وطاقتی واوفیت بنذری فاحفظني في هذا القبر من الافات ) اے میرے خدا اور میرے مولا ۔ بے شک میں نے اپنی ہمت اور طاقت کے مطابق اپنی نذر کو پورا کیا پس تو مجھے قبر کی آفتوں سے محفوظ رکھنا۔

اس دعا کے بعد بیٹا قبر پر مٹی ڈال کر واپس آگیا ۔ تو عورت نے [ قبر میں ) اپنے سر کی طرف سے ایک چمکتا ہوا نور دیکھا اور کھڑ کی نما ایک سوراخ بھی دیکھا۔ اور سوراخ سے اسے ایک باغ نظر آیا جس میں دو عور تیں بیٹھی ہو ئیں تھی ۔ ان دونوں عورتوں نے اس مدفونہ بی بی کو آواز دی کہ اے بی بی تم ہماری طرف نکل آؤ۔ چنانچہ وہ سوراخ کھل گیا اور وہ عورت ان عورتوں کی طرف نکل کر چلی گئی ۔ وہاں اس نے ایک صاف ستھرا حوض دیکھا وہ دونوں عورتیں اس پر بیٹھی ہوئی ہیں۔ یہ عورت ان کے پاس جا بیٹھی اور ان کو سلام کیا لیکن انہوں نے اس کے سلام کا جواب نہ دیا۔ اس عورت نے ان سے پوچھا کہ تم نے میرے سلام کا جواب کیوں نہیں دیا حالانکہ تم دونوں سلام کا جواب دینے کی قدرت رکھتی ہو۔ انہوں نے جواب دیا کہ سلام فرمابرداری ہے اور ہمیں اطاعت ، فرمابرداری سے منع کیا گیا ہے۔ اسی دوران وہ عورت کیا دیکھتی کہ ان دونوں عورتوں میں سے ایک کے سر پر ایک چڑیا اپنے پروں سے پنکھی چلا رہی ہے اور دوسری عورت کے سر پر ایک پرندہ اپنی چونچیں مار رہا ہے۔ اس مدفونہ عورت نے پہلی عورت سے پوچھا: (بماذا نلت هذه الكرامة) یہ کرامت تمہیں کسی وجہ سے ملی ؟ اس عورت نے جواب دیا:( کان لی في الدنيا زوج وكنت مطيعة له وقد خرجت من الدنيا وهو عنى راض فاكرمنى الله بهذه الكرامة ) ترجمہ: دنیا میں جو میرا شوہر تھا میں اس کی تابع دار تھی ، جب میرا دنیا سے انتقال ہوا تو میرا شوہر مجھ سے راضی تھا اس وجہ سے اللہ تعالیٰ نے مجھے یہ کرامت عطاء فرمائی۔

پھر اس نے دوسری عورت سے پوچھا: (بماذا اصابتك هذه العقوبة) تم عذاب میں مبتلا کیوں ہو؟ اس نے جواب دیا: (اني كنت امراة صالحة وكان لي في الدنيا زوج وكنت عاصية له وقد خرجت من الدنيا وهو ساخط على فجعل الله قبرى روضة لصلاحي و عاقبتی بهده العقوبة بخط زوجي) ترجمہ: میں ایک نیک صالح عورت تھی لیکن دنیا میں میں اپنے شوہر کی نافرمان تھی جب دنیا سے میرا انتقال ہوا تو میرا شوہر مجھ سے ناراض تھا۔ اللہ تعالیٰ نے نیک صالحہ ہونے کی وجہ سے میری قبر کو جنت کا باغ بنادیا اور شوہر کی نافرمانی کی وجہ سے مجھے یہ عذاب دیا ہے۔ میں تم سے عرض کرتی ہوں کہ جب تم دنیا میں واپس جاؤ تو میرے شوہر سے میرے لیے سفارش کرنا۔ ہو سکتا ہے کہ وہ مجھ سے راضی ہو جائے ۔ جب اس مدفونہ عورت پر سات دن گزر گئے تو ان عورتوں نے اس مدفونہ عورت سے کہا اٹھو اور اپنی قبر میں واپس چلی جاؤ کیونکہ تیرا بیٹا تجھے لینے آیا ہے۔ جب وہ عورت واپس اپنی قبر میں آئی تو کیا دیکھتی ہے کہ اس کا بیٹا اس کی قبر کھود رہا ہے۔ بیٹے نے اپنی ماں کو قبر سے باہر نکالا اور اس کو اپنے گھر لے آیا اور یہ بات لوگوں میں مشہور ہوگئی کہ فلاں عورت نے اپنی منت پوری کر لیں

یہ لوگ اس کی زیارت کے لئے آئے اور اس عورت کا شوہر بھی آیا جس نے اس مدفونه عورت کو کہا تھا کہ یہ دنیا میں جا کر اس کے شوہر سے اس کی معافی کی درخواست کرے۔ چنانچہ اس عورت نے اسکے شوہر سے اس کی بیوی کا سارا حال بیان کیا۔ اور بیوی کو معاف کر دینے کی سفارش کی تو اس شوہر نے معاف کر دیا۔ ایک رات خواب میں اس عورت نے اس کی بیوی کو دیکھا کہ اس نے کہا: (وقد نجوت من العقوبة بسببك فزاك الله خيرا وعفا عنك) کہ میں نے عذاب سے تیری وجہ سے نجات پائی ہے۔ اللہ تعالیٰ تجھے بہتر جزاء دے اور تیرے گناہوں کو معاف فرمائے۔(حکایات قلیوبی صفحہ ۲۷/٢٨)
طالب دعا 
ناچیز محمد ابرارالقادری





Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner