AD Banner

{ads}

( زکوٰۃکی رقم مسجد میں لگانا عند الشرع کیسا ہے؟)

 ( زکوٰۃکی رقم مسجد میں لگانا عند الشرع کیسا ہے؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ  کیا زکوٰۃ کی رقم مسجد میں دے سکتے ہیں اس لئے کہ مسجد میں پیسے کی اشد ضرورت ہے یا پھر کوئ صورت بیان فرمادیں لگنے کی حضور جلد جواب دیں
المستفتی:۔شمس الہدا خان مقام سسواں پٹھان۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
صورت مذکورہ میں زکوٰۃکی رقم براہ راست کسی مکان بلکہ دینی مدرسہ بلکہ مسجد کی تعمیر میں نہیں لگ سکتی ـ کسی مستحق کو زکوٰۃ دیدیں اور وہ اپنی طرف سے ان میں صرف کردے تو جائز ہے ـ عامہ کتب فقط۔(فتاوی خلیلیہ جلد نمبر ۱ صفحہ نمبر ۴۶۵  )

مذکورہ بالاتصریحات سے بات صاف واضح ہوگئ کہ زکوۃ کی رقوم مساجد میں لگانا استعمال کرنا جائز نہیں ہےـ ہاں البتہ کسی مستحق شخص کو زکوٰۃ کی رقم دیا اور وہ مسجد میں لگانا چاہتا ہے تو لگا سکتا ہے لگانا جائز ہے۔واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner