AD Banner

{ads}

(بسم اللہ اللہ اکبر کہہ کر ذبح کیا سر جدا ہوگیا تو شرعی حکم؟)

 (بسم اللہ اللہ اکبر کہہ کر ذبح کیا سر جدا ہوگیا تو شرعی حکم؟)

السلام علیکم ورحمۃ اللہ و برکا تہ 
مسئلہ:۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ اگر مرغی ذبح کرتے وقت بسم اللہ اللہ اکبر کہا اور گردن سر سے الگ ہو جائے تو کیا حکم ہے  ذبیحہ کا کھانا حلال ہے یا حرام؟
المستفتی:۔ شمشاد احمد اکسڑا بستی۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب
صورت مسؤلہ میں ذبیحہ حلال ہے اور کھانا بھی جائز ہے۔ (حوالہ احکام شریعت صفحہ نمبر ۱۵۰)
 فتاویٰ افریقہ میں حضور سیدی اعلی حضرت امام احمد رضا خان علیہ الرحمۃ والرضوان تحریر فرماتے ہیں کہ کھانا درست ہے یہ فعل مکروہ ہے اور بلا قصد واقع ہوا تو حرج نہیں( درمختار میں ہے(کرہ النخع بلوغ السکین النخاع وھو عرق أبیض فی جوف عظم الرقبة وکل تعذیب بلا فائدہ مثل قطع الرأس والسلخ قبل أن تبرد أی تسکن عن اءضطراب)(فتاوی افریقہ صفحہ نمبر ۱۱۴ تا۱۱۵) 
مذکورہ بالاتصریحات سے صاف ظاہر وباہر ہوگیا کہ ذبیحہ کا گردن اگر سر سے جدا ہو جائے تو بھی حلال ہے کھانا جائز ہے ذبیحہ کی حرمت پہ کوئ فرق نہیں پڑتا البتہ یہ فعل مکروہ ہے اور بلا قصد ہوا تو کوئی حرج نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 
 کتبہ
محمد صفی اللہ خان رضوی 
الجواب صحیح والمجیب نجیح 
محمد مقصود عالم فرحت ضیائی








Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

AD Banner